نوٹنگھم (جیوڈیسک) انگلینڈ نے چوتھے ایک روزہ میچ میں پاکستان کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 340 رنز بنائے جس میں بابر اعظم کی شاندار سنچری شامل تھی۔
جواب میں انگلینڈ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد میچ تین وکٹوں سے جیت لیا۔ انگلینڈ نے ہدف آخری اوور میں 7 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا اور سیریز میں 0-3 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی۔
سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا جبکہ پانچواں اور آخری ون ڈے 19 مئی کو لیڈز میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز امام الحق اور فخر زمان نے کیا تاہم لیفٹ آرم اوپنر امام الحق کہنی پر گیند لگنے کی وجہ سے گراؤنڈ سے باہر چلے گئے، وہ تین رنز پر کھیل رہے تھے۔
امام الحق کہنی پر گیند لگنے کے بعد درد سے کراہ رہے ہیں — فوٹو بشکریہ کرک ان جف امام الحق کے ریٹائرڈ ہرٹ ہونے کے بعد بابر اعظم کریز پر آئے جنہوں نے فخر زمان کے ساتھ مل کر ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا۔
دونوں نے مل کر ٹیم کا اسکور 116 رنز تک پہنچایا، اس موقع پر فخر زمان 57 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد محمد حفیظ کریز پر آئے اور پراعتماد بیٹنگ کی، حفیظ اور بابر اعظم نے عمدہ پارٹنرشپ قائم کرتے ہوئے اسکور 220 رنز تک پہنچادیا، محمد حفیظ نے نصف سنچری مکمل کی اور 59 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
بعد ازاں بابر اعظم نے بھی اپنی سنچری مکمل کی اور وہ 115 رنز بناکر پویلین لوٹے، اس وقت پاکستان کا مجموعی اسکور 249 رنز تھا۔ یہ بابر اعظم کے ون ڈے کیریئر کی 9 ویں سنچری ہے۔
شعیب ملک 41، آصف علی 17 اور عماد وسیم 12 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ سابق کرکٹرز کپتان سرفراز سے اوپر کے نمبر پر کھیلنے کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم وہ آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کیلئے آئے۔
سرفراز احمد 21 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ ریٹائرڈ ہرٹ ہونے والے امام الحق 48 ویں اوور میں دوبارہ بیٹنگ کیلئے آئے، وہ 6 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
انگلینڈ کی جانب سے فاسٹ بولر ٹام کرن نے 4، مارک ووڈ نے دو اور آرچر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
جیسن رائے نے اپنی سنچری اسکور کی اور 114 رنز بناکر حسنین کا شکار بن گئے— فوٹو: آئی سی سی انگلینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز جیسن رائے اور جیمز ونس نے کیا اور دونوں نے پہلی وکٹ پر 94 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس موقع پر ونس 43 رنز بناکر محمد حسنین کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد جوئے روٹ کریز پر آئے جنہوں نے جیسن رائے کا بھرپور ساتھ دیا اور ٹیم کا اسکور 201 تک پہنچادیا۔ اس دوران جیسن رائے نے اپنی سنچری اسکور کی اور 114 رنز بناکر حسنین کا شکار بن گئے۔
اس کے بعد انگلینڈ کی تین اہم وکٹیں یکے بعد دیگرے گریں، 208 کے مجموعی اسکور پر پہلے جوئے روٹ 36 اور کپتان جوس بٹلر بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے جبکہ 216 کے مجموعی اسکور پر معین علی بھی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔
تین اہم وکٹیں گرنے کے بعد انگلینڈ نے محتاط بیٹنگ شروع کی اور پاکستانی اسپنرز نے رنز کو روکے رکھا تاہم بین اسٹوکس اس موقع پر ذمہ دارانہ اننگز کھیلتے رہے۔
انگلینڈ کو آخری دو اوورز میں 19 رنز درکار تھے، 49 واں اوور جنید خان نے کیا، بین اسٹوکس اور عادل راشد کریز پر موجود تھے، جنید خان نے 16 رنز دے کر میچ انگلینڈ کے حق میں کردیا۔
آخری اوور میں حسن علی کو تین رنز روکنے تھے تاہم وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے اور میچ انگلینڈ نے جیت لیا۔
بین اسٹوکس نے ناقابل شکست 71 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
جنید خان نے 10 اوورز میں 85 رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کی، محمد حسنین نے 80 رنز دیکر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
سیریز میزبان ٹیم نے 0-3 سے اپنے نام کرلی ہے، سیریز کا پانچواں اور آخری میچ اب رسمی کارروائی ہو گا۔
ٹرینٹ برج اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں قومی ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ حارث سہیل کی جگہ شعیب ملک، فہیم اشرف کی جگہ محمد حفیظ اور شاہین آفریدی کی جگہ محمد حسنین کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔
انگلش ٹیم میں چار تبدیلیاں کی گئی تھیں، کپتان این مورگن پر ایک میچ کی پابندی کے باعث جوس بٹلر نے ٹیم کی قیادت کی جب کہ جیمز ونس، جوفرا آرچر، مارک ووڈ اور عادل رشید بھی میچ کھیل رہے تھے۔