کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) پسماندہ علاقے کی ترقی اور غریب بچوں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنا میری اولین ترجیح ہے۔ اسی لیئے برطانیہ کی بجائے یہاں پر ایک دینی و دنیاوی تعلیم کا ادارہ بنوا رہا ہوں۔
ان خیالات کا اظہار المدینہ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ جھرکل کے سرپرست نے ادارہ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ غریب اور یتیم بچوں کیلئے آج کے دور میں تعلیم حاصل کرنا بہت مشکل ہے اور میری دلی آرزو ہے کہ پاکستان کے تمام بچے اچھی اور بہترین تعلیم حاصل کریں اسی لیئے برطانیہ کی بجائے اپنے ملک پاکستان میں ایک پسماندہ علاقے بستی جھرکل میں المدینہ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے نام سے ایک ادارہ کھول رہا ہوں
جس میں بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم اور دور جدید کی تمام تر سہولیات فراہم ہونگی۔ کمپیوٹر کی تعلیم لازمی نصاب میں شامل ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ غریب اور یتیم بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا میرا اولین مقصد ہے تا کہ پاکستان کے بچوں کا مستقبل روشن اور پاکستان ترقی کرے۔
ادارے کا سنگِ بنیاد بدستِ مبارک الحاج صوفی محمد عبدالرزاق صاحب نے رکھا۔ اس موقع پر جامعہ ہدایت القرآن ملتان کے مفتی حبیب الرحمن ، مولانا صوفی غلام رسول آف دنیا پور نے خصوصی شرکت کی علاوہ ازیں چیئر مین المدینہ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ علامہ پروفیسر عمر خطاب الحق (برطانیہ) جنرل سیکریٹری رانا وارث علی ایڈووکیٹ ہوئی کورٹ ، سیکریٹری نشرواشاعت ڈاکٹر امجد علی ، نگران چوہدری محمد نذیر سمیت علاقہ جھرکل کے درجنوں افراد موجود تھے۔