بدین (عمران عباس) بدین میں اینٹی کرپشن کا محکمہ رشوت کا سب سے بڑا گڑھ بن گیا ،سرکاری محکموں میں بدعنوانی کی روک تھام کی بجائے رشوت کے ریٹ مقرر کر دئیے گئے،سرکاری افسران نے اینٹی کرپشن پولیس کی جانب سے رشوت کے نام پہ جبری وصول کئے جانے ولاے بھتے کی فہرست ڈپٹی کمشنر بدین کو فراہم کر دی ،چیرمین اینٹی کرپشن نے نوٹس لیتے ہوئے سرکل آفیس کا تبادلہ کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر بدین کے دفتر سے چیرمین اینٹی کرپشن سندھ سید ممتاز علی شاہ کو ایک تحریری خط کے ذریعے ضلع میں اینٹی کرپشن محکمے کی لوٹ مار سے آگاہ کیا ہے جبکہ لیٹر نمبر DC/GB/BDN/579/جو کہ 19 مئی کو لکھا گیا کہ ساتھ ایسی فہرست بھی منسلک کی گئی ہے جس میں سرکاری محکموں سے منتھلی وصولی کی مکمل تفصیلات درج ہیں فہرست کے مطابق میونسپل کمیٹی بدین سے ماہانہ 17000,مختیار کارآفس سے8000،میونسپل کمیٹی ماتلی25000،مختیار کار ماتلی6500،ٹاﺅن کمیٹی ٹنڈوباگو 50000،مختیار کار ٹنڈو باگو12000،ٹاﺅن کمیٹی گولارچی25000،مختیار کار گولارچی 8000،ٹاﺅن کمیٹی تلہار 15000,مختیار کار تلہار5000،ہائی وے آفس24000،محکمہ بلڈنگ12000،محکمہ پبلک ہیلتھ50000،محکمہ ایجو کشن ورکس16000،ڈی او ایجوکیشن سیکنڈری5000،ڈسٹرکٹ اکاﺅنٹ آفس سے 50000روپے وصول کئے جاتے ہیں ،خط میں یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ دنوں گرفتار کئے گئے مختیار کار محمد جمن سے 3,50000روپے سرکل آفیسر اور 24000روپے اسکے کلرک گل حسن نے وصول کئے جبکہ محکمہ خزانہ کے اہلکار کامران سے بھی 50000روپے وصول کئے گئے،دوسری جانب چئیرمین اینٹی کرپشن سید ممتاز علی نے سرکل آفیسر ساجد منیر شاہ کا تبادلے کی تصدیق کی ہے