بدین (عمران عباس) بدین کے نواحی علاقوں میں خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے نا لگنے کے باعث دو بچے جاں کی بازی ہار گئے ، محکمہ صحت کی جانب سے سے خسرہ سے بچاؤ کی ٹیمیں نا پہنچنے کے باعث پورے گاؤں میں خسرہ نے وبائی شکل اختیار کرلی۔
اسی گاؤں میں اس وقت ایک درجن کے قریب بچے اس بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں جبکہ گاؤں والوں نے الزام لگایا ہے کہ انہیں سرکاری اسپتال سے یہ کہہ کرواپس لوٹا دیا گیا کہ ٹیکے ختم ہوچکے ہیں ،خسرا کی ویکسینیشن نا ہونے کے باعث یہ بیماری اور بھی بڑھنے کا خدشہ ہے۔
اس سلسلے میں ڈی ایچ اور بدین ڈاکٹر کوثر میندھرو کا کہنا ہے کہ خسرا کے ٹیکوں کی کوئی شارٹیج نہیں ہے جبکہ بچوں کی فوتگی کا بھی انہیں کوئی علم نہیں ہے ، انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ بدین میں خسرہ کی بیماری اس وقت موجود ہے ، اور پولیو کے باعث ہوسکتا ہے کہ کہ تھوڑی بہت کمی بھی رہ گئی ہو۔
دوسری جانب فوت ہونے والے بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ بچوں کو جب سول اسپتال لے گئے تو وہاں پرہمیں یہ کہہ کر لوٹادیا گیا کہ ہمارے پاس اس وقت ٹیکے موجود نہیں ہیں ان بچوں کو آپ حیدرآباد لے جائیں۔