بدین (عمران عباس) بدین شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل، جگہ جگہ کچرے کے ڈھیروں نے شہر بھر کا نقشہ ہی بدل دیا، کچرے سے اٹھنے والے تعفن نے شہریوں کا جینا محال کر دیا، میونسپل کمیٹی کا عملہ گہری نیند میں سو گیا۔
بدین میں حالیہ ہونے والی بارشوں کے بعد میونسپل انتظامیہ گہری نیند میں سوگئی ہے جس کے باعث شہر سارا کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے، جگہ جگہ پھیلے کچرے کے ڈھیروں نے شہریوں کا جینا محال کردیا ہے جبکہ اٹھنے والے تعفن کے باعث شہریوں کا چلنا دشوار ہوگیا ہے ،تحصیل میونسپل انتظامیہ کو ہر ماہ 2کروڑ 17لاکھ کی بجٹ رلیز ہوتی ہے لیکن صفائی نام کی کوئی شے موجود نہیں ہے۔
جبکہ صرف صفائی پر 150سے زائد ملازم تعینات ہیں جو ڈیوٹی دینے کے بجائے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں،میونسپل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر بھر سے کچرا اٹھانے کے لیئے صرف دو ٹریکٹر ٹرالیاں مقرر کی گئیں ہیں جن میں سے بھی ایک اکثر خراب رہتی ہے، دوسری جانب شہر بھر سے بارش کے پانی کا ابھی تک اخراج نہیں کیا جاسکا جس باعث علاقہ مکینوں میں جلد کی بیماریوں نے جنم لے لیا ہے اور شہر کے سرکاری اسپتال بھرے پڑے ہیں، شہریوں نے حکومت سندھ اور نئے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔۔