بدین (عمران عباس) بدین شہر اور گردنواح میں واٹر سپلائی کی جانب سے گندے پانی کی فراہمی، شہری گندا پانی پینے پر مجبور، سرکاری اور نجی اسپتال مریضوں سے بھر گئے، فلٹر پلانٹ ناکارا،تفصیلات کے مطابق بدین شہر اور آس پاس کے علائقوں میں واٹر سپلائی کی جانب سے شہریوں کو گندا اور بدبو دار پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
حالیہ بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد پہلے پانی کی قلت کی جارہی تھی اور اب شہریوں کو گندا اور بدبوہ دار پانی فراہم کیا جا رہا ہے اور مجبوراََ شہریوں کو وہ پانی استعمال کرنا پڑرہا ہے جس کے باعث بدین شہر میں پیٹ کی بیماریوں نے جنم لے لیا ہے جبکہ نجی اور سرکاری اسپتال ان مریضوں سے ہر وقت بھرے دکھائی دیتے ہیں ، شہر کے مختلف علاقوں ایریگیشن کالونی جس میں تقریباََ پانج سو سے زائد گھر آباد ہیں کے علاوہ سیرانی روڈ، گولاڑچی روڈ، سول اسپتال روڈ، حیدرآباد روڈ، اسٹیشن روڈ، کچھی محلہ، صدیق کمہار محلہ ، شاہنواز چوک، شہباز روڈا ور شہباز کالونی، علی ٹاﺅں اور دیگر علاقوں کے مکینوں کو مجبوراََ گندا پانی استعمال کرنا پڑرہا ہے ، شہر کے اندر لگے فلٹر پلانٹ بھی ناکارہ ہوچکے ہیں جس سے شہری ان حالات میں پانی لیتے تھے۔
دوسری جانب اگر پینے کا پانی ہینڈ پمپ سے لیا جاتا ہے تو ڈاکٹروں کے مطابق اس پانی میں نمک کی مقدار زیادہ ہونے کے باعث بلڈ پریشر، ٹانگوں میں درد اور دیگر بیماریوں کی شکایات ہوجاتی ہے جس کے باعث شہری وہ پانی بھی استعما ل نہیں کررہے ہیں ، حالیہ بارشوں کے بعد تالابوں کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے جس میں کتے اور بلیاں مری پڑی ہیں اور میونسپل انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک ان تالابوں کی صفائی کا کام شروع نہیں کیا جا سکا ہے، شہری حلقوں نے میونسپل اور واٹر سپلائی کی انتظامیہ کی اس نااہلی پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ واٹرسپلائی کے تالابوں کی جلد سے جلد صفائی کرواکر شہریوں کو صاف پانی مہیا کیا جائے تاکہ شہری بیمار ہونے سے بچ سکیں۔۔