بدین کی خبریں 23/06/2015

Badin Leef

Badin Leef

بدین (عمران عباس) لاڑانوائر مینٹل اویئرنیس فورم لیف کے تعاون سے سندھ کی مقامی حکومتوں کے نظام کی اہمیت اور اس کی ضرورت کے بارے میں باخبر عوامی رائے قائم کرنے، اس نظام کے عملی نفاذ اور مقامی حکومتوں کے انتخابات کو یقینی بنانے کی عوامی مہم کے سلسلے میں گذشتہ روز بدین کے وارڈ نمبر ایک میں پسماندہ تبقات کے ممکنہ امیدواران کے ساتھ فورم میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا، علاقے کے ممکنہ امیدواران پریم راٹھو، رمیش لال مہاراج، ھیرومکوانو، ارجن کمار، پریم کاریو، اور دیگر شہریوں کثیر تعدار میں شرکت کی شرکاء نے مقامی حکومتوں کے نظام کو اہم کردار دیتے ہوئے کہا کہ مقامی حکومتوں کے سسٹم میں ہمارے اپنے علاقے کے لوگ نمائندگی کرینگے جس سے عوام کے مسائل کو فوری حل ممکن ہوگا، اس نظام کے عملی نفاذ سے بنیادی جمہوریت کی بحالی ہوگی اور ہم اپنے فیصلے خود کرینگے، شرکاء نے موجودہ صوبائی قانون کے مختلف پہلوؤں کی اہمیت پر بات کی اور انتخابات کا انعقاد، شفاف انتخابات کے لیئے ضروری اقدامات اورساز گار ماحول کے قیام اور خصوصاََ پسماندہ طبقات کے نمائندوں کے لیے انتخابات میں حصہ لینے کے لیئے مساوی مواقع کی فراہمی کو یقینی بنانے کے مطالبات کیئے جبکہ تمام شرکاء میں معلوماتی مواد بھی تقسیم کیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔

حیدری کے اولاد کو ایک سرکاری نوکری تک نا دے سکی، غلام حسین عرف حیدر ی گذشتہ پانچ سالوں سے بیماری میں مبتلا تھا،مالی حالت بھی بہتر نا تھی جبکہ کچھ عرصہ پہلے سابق صوبائی ویزر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب سے 50ہزار روپے نقد اور ہر ماہ 10ہزار روپے ماہانہ دیئے جاتے تھے مگر پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کی جانب سے حالت بیماری میں بھی کوئی عیادت کی گئی نہ کوئی مالی مدد کی گئی، مرحوم غلام حسین کے قریبی ساتھی اور اس کے ساتھ جیلیں کاٹنے والے اور کوڑے کھانے والے امان اللہ کورائی نے بتایا کہ مرحوم کی کسی نے بھی مالی مدد نہیں، حالات خراب ہونے کے باعث تڑ پ تڑپ کر فوت ہوگیا، انہوں نے بتایا کہ سول اسپتال سے زکوات کی دوائیاں ملتی تھی لیکن کچھ عرصہ پہلے وہ بھی بند ہوگئیں امان للہ کورائی نے مزید بتایا کہ مرحوم غلام حسین ڈسٹرکٹ کاؤنسل میں ملازم تھا اور یہ ملازمت بھی ممتاز بھٹو کی مہربانی سے ملی تھی لیکن پیپلز پارٹی والوں کی جانب سے ایک سچے کارکن کے لیئے کچھ بھی نہیں کیا گیا۔۔