بدین (عمران عباس) ضلع بدین میں پینے کا صاف پانی کا نا ملنا اور نکاسی آب کی خرابیوں کے ذمہ دار پبلک ہیلتھ ہے، کروڑوں رپوں کی اسکیموں میں ان کے اپنے ہی ٹھیکدار پیسے لیکر کام کو مکمل نہیں کرتے ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے مطابق ضلع بدین میں رہنے والوں کو صاف پانی مہیا کیا جائے ان خیالات کا اظہار دربار ھال میں ضلع کاؤنسل کی ایکزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران ضلع کاؤنسل چیرمین علی اصغر ھالیپوتہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہری نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ ضلع بدین کی عوام کو صاف پانی فراہم کیا جاسکے، ضلع بدین سے نکلنے والی نہروں پھلیلی اور اکرم کے دونوں پشتوں سے فوری طور پر قبضہ ختم کرایاجائے تاکہ قبضہ مافیا کی جانب سے ان نہروں میں گندے پانی کا اخراچ ختم ہو سکے۔
اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی بدین کے رہنماء تاج محمد ملاح نے کہا کہ بدین شہر میں فلٹر پلانٹس ناکارہ ہوچکے ہیں اور بند ہوچکے ہیں جنہیں درست کرکے استعمال کے قابل بنایا جائے تاکہ شہری پینے کا صاف پانی حاصل کر سکیں۔
اس موقع پر اے ڈی سی ون ڈاکٹر علی نواز بھوت، اسسٹنٹ کمشنر نوید لاڑک، ضلع کاؤنسل کے وائس چیرمین حاجی اللہ ڈنہ چانڈیو، میونسپل کمیٹی ماتلی کے چیرمین رؤف نظامانی، میونسپل کمیٹی ٹنڈوباگو کے چیرمین خان صاحب جمالی، سول سوسائیٹی سے تنذیلا قمبرانی، اور پانچوں تحاصیل کے سرکاری افسران نے بھی شرکت کی۔