بدین (عمران عباس) ضلع بدین میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں میں بے پناہ اضافہ ہو گیا، تین ہزار سے زائد مریض رجسٹرڈ ہو چکے، ہیپاٹائٹس کا علاج ممکن ہے جبکہ لاپرواہی کے باعث دس سالوں میں مریض کینسر میں مبتلا ہو سکتا ہے، پروفیسر ڈاکٹر مختیار حسین جعفری۔
ضلع بدین کے مختلف شہروں ماتلی، تلہار، ٹنڈوباگو، گولاڑچی سمیت بدین میں ہیپاٹائٹس بی اور سی تیزی سے پھیلنے لگی ہے جس کے باعث ضلع بھر میں تین ہزار سے زائد مریض رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جن کا علاج جاری ہے جبکہ اس مرض میں لاپرواہی بھرتنے سے مریض کینسر جیسے موضی مرض میں بھی مبتلا ہوجاتا ہے جس کے بعد اس کی موت یقینی ہوجاتی ہے ان خیالات کا اظہار بدین جیم خانہ ھال میں منعقد پبلک اویئرنیس سیشن اینڈ سی ایم ای آن ہیپاٹائٹس کے حوالے سے ہونے والے سیمینار میں پروفیسر ڈاکٹر مختیار حسین جعفری نے کیا۔
سمینار میں ضلع بھر کے ڈاکٹرز ، صحافیوں اور عام شہریوں نے شرکت کی ، سیمینار کا مقصد لوگوں کو ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہونے والی مریضوں اور ان سے بچاؤ کے لیئے لوگوں کو آگاہی دینا تھی، ڈاکٹر مختیار جعفری نے مزید کہا کہ ہیپاٹائٹس ہونے کے مختلف اسباب ہوتے ہیں جن میں عطائی ڈاکٹروں کے پاس جانے والی مریضوں کو انجیکشن جو لگتی ہے وہ استعمال کی ہوئی ہوتی ہے ، ڈینٹسٹ جو کٹ استعمال کرتے ہیں وہ بھی اسٹیلائز نہیں کی ہوتی ہونا تو یہ چاہیئے کہ ہر مریض کےلیئے نئی کٹ استعمال کریں، ناک کان میں چھید بھی ایک سبب ہے جس کے باعث ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے، جنسی تعلقات سے بھی بچا جائے۔
غیر ضروری بلڈ ٹرانسفر، شراب نوشی اور بھی بہت سی وجوہات ہیں جن سے ہیپاٹائٹس بی اور سی ہوجاتا ہے اس لیئے ہمیں چاہئے کہ جتنا ہوسکے ان چیزوں کا خیال رکھیں، انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا ہمارا ساتھ دے اور اپنے قلم کے ذریعے ہمارے اس پیغام کو عام لوگوں تک پہنچائے تاکہ بہت سے افراد اس بیماری سے بچ سکیں، اس موقع پر پروفیسر نند لال ایسرانی، پروفیسر ریاض احمد اعوان، صدر پی ایم سی ڈاکٹر انصار حسین جعفری، ڈاکٹر ظہور احمد عباسی اور دیگر ڈاکٹرز بھی شامل تھے۔۔۔