بدین (عمران عباس) بدین سمیت زیریں سندھ کی ساحلی پٹی کے علاقے نایاب آبی پرندوں کی مقتل گاہ بن گئے محکمہ وائلڈ لائف کے افسران کی ملی بھگت سے آبی پرندوں کا شکار بھی عروج پہ پہنچ گیا جبکہ مبینہ طو پر بھاری رشوتوں کے عیوض شکاریوں کے ٹولے کھلے عام نایاب پرندوں کی نسل کشی میں مصروف ہیں۔
ضلع بدین سمیت زیریں سندھ کی ساحلی پٹی کے مختلف علاقوں میں نایاب آبی پرندوں کا شکار عروج پہ پہنچ گیا ہے اور مبینہ طور پر محکمہ وائلڈ لائف کے مقامی افسران کی ملی بھگت کے ذریعے شکاریوں کے ٹولے کے ٹولے ان قیمتی پرندوں کی نسل کشی کرتے دکھائی دیتے ہیں ساحلی علاقوں میں شکاری بڑے پیمانے پر نایاب پرندوں کا شکار کرکے وہیں ان کے گوشت سے سیر شکنی کرتے دکھائی دیتے ہیں اور ساحلی پٹی کے علاقوں میں آجکل گولیوں کی گونج کے سوا کچھ سنائی نہیں دیتا مگر افسوس کہ محکمہ وائلڈ لائف کے افسران کو نہ تو ان نایاب پرندوں کی نسل کشی دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی گولیوں کی گونج سنائی دیتی ہے ۔