بدین (عمران عباس) عراق اور ایران سے مقدس زیارتوں سے لوٹنے والے دو ہزار سے زائد زائرین پاک ایران بارڈر پر گزشتہ دس دنوں سے بے یارومددگار پڑے ہوئے زائرین میں بدین شہر کے 40 سے زائد زائرین بھی شامل، متعدد افراد بیمار پڑگئے جبکہ کھانے پینے کی سہولیات کے فقدان نے ان زائرین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا، زائرین کی جانب سے بلوچستان حکومت کے خلاف احتجاج، تفصیلات کے مطابق عراق اور ایران مقدس زیارات کے لیئے جانے والے سینکڑوں زائرین واپسی پر پاک ایران بارڈر تعفتان پر گزشتہ دس دنوں سے بے یارو مدد گار حکومت کی مدد کے منتظر ہیں سینکڑوں زائرین جن میں صرف بدین کے 45 زائرین شامل ہیں وہ بھی وہیں پر موجو ہیں جو کھلے آسمان تلے تپتی دھوپ کے نیچے اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، زائرین نے ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ مقدس مقامات کی زیارت سے واپسی پر سیکیورٹی رسک کی بنا پر انہیں تعفتان بارڈر پر روک دیا گیا ہے اور اب دس دنوں سے بھی زائد کا عرصہ ہوچکا ہے لیکن ان کی واپسی کا بندوبست نہیں کیا جارہا ہے، وہاں پر موجود سینکڑوں افراد بیمار ہوچکے ہیں جبکہ کھانے اور پینے کا بھی کوئی بندوبست موجود نہیں ہے ،زائرین کی جانب سے بارڈر پر احتجاج کیا گیا اور بلوچستان حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی، بدین سے جانے والے قافلے کے سالار بھادر میمن کے مطابق انہیں وہاں پر نو دن ہوچکے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق وہاں پر 2000 ہزار سے زائد افراد موجود ہیں کچھ افراد ان کے آنے سے پہلے سے موجود ہیں جن میں مرد خواتین ، بوڑھے اور بچے بھی شامل ہیں ، بھادر کے مطابق یہاں پر کسی قسم کی کوئی سہولیات میسر نہیں ہیں جن کے باعث انہیں بلخصوص خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ، انہوں نے حکومت پاکستان سے فوری مدد کی اپیل کی ہے ، دوسری جانب بدین سے جانے والے زائرین کے رشتہ دار بھی بہت پریشان ہیں انہوں نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد سے جلد زائرین کی واپسی کا انتظام کیا جائے تاکہ وہ اپنے پیاروں سے مل سکیں۔
بدین(عمران عباس) بدین کےنواحی شہر پنگریو کے گاؤں کے اسکول میں گزشتہ ڈیڈ سال سے پڑھانے کے لیئے استاد ہی موجود نہیں ہے، طالب علم اساتذہ کی مقرری کے لیئے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کے دفتر پہنچ گئے اور وہیں پر ہی دھرنا دے دیا، ڈی ای او ایلیمنٹری دفتر سے غائب، بچے دیر گئے تک افسران کی راہ تکتے رہ گئے۔بدین کے نواحی شہر پنگریو کے گاؤں پیر اصغر علی شاہ میں موجود پرائمری اور سیکنڈری اسکول جو ایک ہی عمارت میں قائم ہیں اور جس میں ڈیڈ سو سے زائد طلبا و طالبات تعلیم حاصل کرتے ہیں وہاں پر ڈیڈ سال قبل بائیو میٹرک سسٹم شروع ہونے کے بعد وہاں پر موجود استاد کو محکمہ تعلیم نے اپنے علاقے میں واپس بلالیا جس کے بعد ڈیڈ سال گزچکا ہے لیکن وہاں پر استاد مقرر نہیں کیا جاسکا ہے اور وہاں پر تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کی تعلیم متاثر ہورہی ہے، گزشتہ روز اسکول میں پڑھنے والے بچےاپنے والدین کے ساتھ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیس بدین پہنچے جہاں پر دفتر میں ڈی ای او ایلیمنٹری اور دیگر اسٹاف غائب تھا اور دفاتر کو تالا لگنے کے باعث بچوں اور ان کے ہمرا ان کے رشیداروں نے وہیں پر دھرنا دیا اور دیر تک افسران کا انتظار کرتے رہے، متاثرہ بچوں اور ان کے والدین کا کہنا تھا کہ استاد نا ہونے کےباعث ان کی پڑھائی شدید متاثر ہورہی ہے جبکہ گزشتہ امتحانات بھی نہیں دیئے گئے ہیں انہوں نے محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا کہ ان کےگاؤںمیں موجود اسکول میں جلد سے جلد اساتذہ مقرر کیئے جائے تاکہ ان کی آگے کی پڑھائی متاثر ہونے سے بچ جائے۔۔۔
بدین (عمران عباس) کراچی بدین شارع پر ڈمپر بے قابوہوگیا اور سامنے سے آنے والے موٹر سائیکل سواروں کو ٹرک ماردی نتیجے میں موٹر سائیکل پر سوار تین افراد میں سے ایک شخص موقع پر جاں بحق ہوگا جبکہ دو کو انتہائی تشویش ناک حالت میں انڈس سول اسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس کے مطابق بدین کراچی شارع پر مورجھر کے قریب بدین سے جانے والا ڈمپر بے قابو ہوگیا اور سامنے نے آنے والے موٹر سائیکل سواروں کو ٹکر ماردی ، موٹر سائیکل پر تین افراد سوار تھے جن میں سے ایک موقع پر جان بحق ہوگیا جس کی شناخت پرکاش کولہی کے نام سے ہوئی جبکہ دو شدید زخمیوں موہن اور لالچند شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری بدین کی انڈس سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں پر ان کا علاج جاری ہے، دوسری جانب ڈرائیوموقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیااور ڈمپر کو پولیس تحویل میں لے لیا گیا ہے، حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا ہے۔