بدین کی خبریں 25/08/2015

Badin Protest

Badin Protest

بدین (عمران عباس) بدین مجسٹریٹ اور سرکل آفیسر اینٹی کرپشن بدین کا گولاڑچی مختیار کار آفیس پر چھاپہ پٹواری رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار، تفصیلات کے مطابق بدین کے مجسٹریٹ جمال دین سیال اور سرکل آفیسر اینٹی کرپشن ساجد منیر شاہ کا گولاڑچی کی مختیار کار آفیس پر چھاپہ پٹواری زبیر میمن کو ایک شخص سے تیس ہزار نقد لیتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا جسے بدین اینٹی کرپشن تھانے میں بند کرکے مقدمہ دائر کردیا گیا جب کہ گرفتاری کی خبر سن کر مختیار کار گولاڑچی فرار ہوگیا ، ذرائع کے مطابق بدین کے ایک شخص جس نے اینٹی کرپشن میں درخواست دائر کی تھی کہ گولاڑچی کا پٹواری مجھ رشوت طلب کررہا ہے جس پر یہ ساری کاروائی کی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔

بدین (عمران عباس) ضلع بدین میںبھی عدالتی حکم پر چنگ چی رکشوں کے خلاف کریک ڈائوں شروع کردیا گیا،کاروائی کے پہلے دن ایک سو سے زائد چنگ چی رکشوں کو پولیس تحویل میں لے لیا گیا، چنگ چی ڈرائیوروں کا احتجاجی مظاہرہ، تین گھنٹے دھرنا، ٹریفک معطل، تفصیلات کے مطابق سندھ ھائی کورٹ نے پانچ اگست کو موٹر وہیکل آرڈینینس 1965اور موٹر وہیکل ایکٹ 1969کی روشنی مین سندھ بھر میں چلنے والے چنگ چی رکشوں کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے انہیں فوری بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا ،بدین میں چنگ چی رکشے روٹ پرمٹ ،رجسٹریشن ،اور بغیر فٹنس سرٹیفیکیٹ کے چل رہے ہیں،جبکہ چنگ چی رکشہ ایک غیر محفوظ سواری ہے،ضلع بدین میں چنگ چی رکشہ کی تعداد پانچ ہزار سے زاہد ہے، بدین شہر کے نواحی علاقوں کے لوگ شہر میں کاروبار ی یا خریدو فروخت کے سلسلے میں اسی چنگ چی پر شہر میں آتے ہیں دیہی علاقوں کے مکینوں کی نظر میں بہترین سہولت کے ساتھ ساتھ سستی سواری بھی مانی جاتی ہے جہاں پہلے لوگ اپنے دیہات سے شہر پانچ کلومیٹر سے بھی زیادہ کا سفر پیدل چل آتے تھے وہاں اب یہ سواریاں ہونے کے باعث دیہاتوں اور شہروں میں فاصلے بھی کم ہوگئے ہیں ، لیکن ھائی کورٹ کے حکم کے بعد سندھ کے مختلف اضلاع کے بعد اب بدین میں بھی کاروائی شروع کردی گئی ہے جس کو پولیس اور ایکسائز مل کر سرانجام دے رہی ہے ، کاروائی کے بعد بدین شہر میں رکشا چلانے والے ڈرائیوروں نے بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہر کرکے دھرنا دیا اور تین گھنٹے تک بدین کراچی روڈ کو بند کردیا احتجاج کرنے والے رہنمائوں محمد جمن ملاح، منٹھار چانڈیو، فرید کوریجو، علن ملاح، بخشو ملاح اور دیگر نے کہا کہ ہم نے اپنا سب کچھ فروخت کرکے یہ رکشے خریدے تھے اور ان میں سے اکثر رکشے قسطوں اور بیاج پر لیئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ایک غریب جس کا سب کچھ یہ رکشہ ہو وہ اگر چھن جاتا ہے تو مجبوراََ وہ چوری کریگا یا پھر ڈکیتی ڈالے گا، انہوں نے کہا کہ پولیس ہمیں کچھ بھی بتانے کے لیئے تیار نہیں ہے کہ آخر اس کا حل کیا ہے غریب کہاں جائے گا، انہوں نے ھائی کورٹ کے ججوں اور حکومت سندھ سے اپیل کی کہ چنگ چی رکشوں پر قانون بنا کرہمیں چلانے کی اجازت دی جائے پھر اگر کوئی اس قانون پر عمل نہیں کرتا تو بیشک ہمیں سزا دے دی جائے، دوسری جانب ایکسائز ذرائع کے مطابق ھائی کورٹ کے حکم کے ساتھ ساتھ سیشن کورٹ کا بھی حکم ہے کہ جن چنگ چی رکشوں کے پاس کاغذات مکمل نہیں ہیں یا جن کی پاس نمبر پلیٹ نہیں ہے یہ کاروائی صرف ان چنگ چی رکشوں کے خلاف ہے۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔

بدین(عمران عباس)عید قرباں قریب ہونے کے باوجود بدین شہر میں مویشی منڈیاں لگ نہ سکیں، گذشتہ کئی برسوں سے بدین شہر میں مویشی منڈی نہ لگنے کے باعث مکینوں کو دیگر شہروں سے قربانی کا جانور خریدنا پڑتا ہے، ضلع حکومت کی جانب سے منڈی لگانے میں کوئی دلچسپی نہیں لی جاتی۔ضلع بدین کے دیگر شہروں تلہار، کڈھن، گولاڑچی، ٹنڈو باگو، سیرانی، شادی لارج اور نندو شہر میں ہفتے کے مختلف دنوں میں لگنے والی مویشی منڈیوں میں ہر روز لاکھوں کا کاروبار ہوتا ہے جبکہ بدین میں منڈی نا لگنے کے باعث بدین انتظامیہ کو لاکھوں کا نقصان ہو رہا ہے، ضلع بدین میں سب سے بڑی منڈی تلہار شہر میں ہفتے کے روز لگتی ہے جہاں پر کراچی، حیدرآباد اور دیگر بڑے شہروں سے جانور لائے اور خریدے جاتے ہیں منڈی میں آنے والی گاڑیوں سے 20سے 100روپے تک وصول کیئے جاتے ہیں جبکہ چھوٹا جانور جس میں بھیڑ، بکری بیچنے والے بیوپاریوں سے 300سے 500 اور لینے والے سے بھی یہی رقم وصول کی جاتی ہے اسی طرح بڑے جانور جس میں گائے اور بھینس شامل ہے ان سے 1000سے 1500 روپے تک وصول کیئے جاتے ہیں منڈیوں میں قائم عارضی کچے دکانداروں سے 1000تک کی وصولی کی جاتی ہے جس کے باعث ایک عام پانی کی بوتل 15کی جگہ 30روپے میں ملتی ہے جبکہ کولڈ رنک 50روپے تک فروخت ہوتی ہے یہ سارا سسٹم جہاں پر مویشی منڈی لگتی ہے اسی شہر کی میونسپل انتظامیہ اور وہاں کے ایم پی ایز کے ہاتھ میں ہوتا ہے ، اگر بدین کا شہری دیگر شہروں سے کوئی جانور خریتا ہے تو اس کو وہ جانور مہنگا ملتا ہے اگر یہی منڈی بدین میں لگ جائے تو ایک بڑے جانور پر اس کو 3سے 5ہزار تک کی بچت ہوجائے گی، بدین شہر میں ضلع حکومت کے کتنی ہے ایسے خالی پلاٹ پڑے ہیں جہاں پر مویشی منڈی قائم کی جاسکتی ہے لیکن حکومت کی عدم دلچسپی سیاسی اختلافات کے باعث بدین میں گذشتہ کئی برسوں سے مویشی منڈی نہیں لگتی، بدین شہر کے نواحی علاقے جس میں بیشتر افراد کا تعلق غریب گھرانوںسے ہے ان کا کہنا ہے کہ دیگر شہروں کی طرح اگر یہی مویشی منڈی بدین شہر میں بھی قائم ہوجائے تو ہمیں جانور بیچنے اور خریدنے میں آسانی ہوجائے گی اور یہاں کے شہریوں کو بھی قربانی کا جانور ان کی حیثیت کے مطابق مل جائے ، بدین کی عوام نے ضلع حکومت سے گذارش کی کہ بدین شہر میں مویشی منڈی قائم کرکے شہریوں کو مہنگے داموں مویشی خریدنے سے بچایا جائے۔