بدین (عمران عباس) بدین میں تیز بارشوں نے تباہی مچا دی، بارش کے متاثرین کو سرکاری اسکولوں میں پناہ نہیں دی گئی، خواتین اور بچے زندگی کھلے آسمان تلے گذارنے پر مجبور، مختلف علاقاجات،دیہات او ر بدین پریس کلب زیر آب، نکاسی آب کو کوئی بندوبست نہیں کیا گیا۔
موسلا دھار بارش نے میونسپل کی کارکردگی کا پول کھول دیا، تفصیلات کے مطابق بدین سمیت ضلع بدین کے دیگر شہروں کھوسکی، شادی لاج، ٹنڈوباگو، تلہار، گولاڑچی، پنگریو، نندو شہر، کڈھن، میں گذرشتہ دو روز سے جاری رہنے والی موسلا دھار بارش نے تباہی مچادی جس کے باعث بدین کے نواحی دیہات اور پورا ضلع پانی کے نیچے آگیا، مسلسل جاری رہنے والی برسات کے باعث پانی شہری آبادی والے علاقوں کے گھروں میں داخل ہوگیا جس کے باعث لوگوں نے پوری رات گھر سے باہر سڑکوں پر گذاری، شہر کے گٹر نالوں کی صفائی ناہونے کے باعث پانی کی نکاسی کا نظار دھم برھم ہوگیا جس کے باعث بدین پریس کلب کے اندر دو فٹ تک پانی آگیا، بدین شہر کے مرکز سے گذرنے والی نہر قاضیہ واھ کی کناروں کی پکی دیواریں گر کر پانی میں مل گئیں، بارش کے ستائے ہوئے بدین کے نواحی علاقا مکینوں نے اپنے گھر بار چھوڑ کر جب بدین شہر کے سرکاری اسکولوں میں پناہ لینے کی کوشش کی تو اسکول انتظامیہ نے انہیں دھکے دیکر باہر نکال دیا۔
دوسری جانب بدین ضلع انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی بھی ایسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے جن سے پانی میں آنے والے لوگوں کو رلیف مل سکے، دوسری جانب راستوں پر 5فٹ سے بھی زائد پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا،اس کے علاوہ پی ٹی سی ایل اور یوفون سروس بھی 10گھنٹے کے لیئے منقطع ہوگئی جس کے باعث ضلع بدین سے باہر رہنے والوں کو اپنے پیاروں سے رابطہ کرنے میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑا، بارش کے باعث بدین کے نواحی شہر خلیفہ قاسم میں گھر کی چھت گرنے سے 6سالا امتیاز فوت ہوگیا، ضلع بدین اور ضلع مٹھی کو ملانے والے روڈ پر 50فٹ تک ٹوٹ گیا جس کے باعث بدین اور مٹھی کا رابطہ منقطع ہوگیا، شادی لارج کے قریب سم نالا بھادر ڈرین RD-112کو 25فٹ کا شکاف پڑگیا جس کے باعث کئی گوٹھ زیر آب آگئے جب کے بدین کے قریب شاہ جو کوٹ کا سم نالا الٹا بہنے سے گاؤں چھٹو ھالیپوٹہ اور متارو ھالیپوٹہ میں گنہ، چانور اور پھٹی کی فصل کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔