بدین (عمران عباس) کراچی میں صحافیوں پر ہونے والے تشدد اور بدین میں قائم جھوٹے مقدموں کے خلاف بدین پریس کلب کے صحافیوں کا احتجاجی مظاہرہ، پولیس کے خلاف سخت نعریبازی، گذشتہ دن کراچی میں سندھ ھائی کورٹ کے باہر پولیس کے نقاب پوش اہلکاروں کی جانب سے کوریج کے لیئے آنے والے صحافیوں پر وحشیانہ تشدد کرنے اور بدین پولیس کی جانب سے سینئر صحافیوں مرتضیٰ میمن، نیاز میمن، حاجی خان لاشاری، مہرالدین مری اور شفق پنیارو کے نام ایف آئی آر میں شامل کرنے کے خلاف بدین کے صحافیوں صدر تنویر احمد آرائیں، جنرل سیکریٹری شوکت میمن، اللہ رکھیو نعیم، عبدالشکورمیمن، دودوپنہور، اختر شاھ، سانون خاصخیلی، عمران خواجہ، اشفاق میمن، نواز چنہ، حسین سومرو اور دیگر کی قیادت میں بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرکے پولیس کے خلاف سخت نعریبازی کی گئی۔
مظاہرے میں شریک صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ صحافیوں پر تشدد کرکے حکومت سندھ نے صحافیوں کو سچ لکھنے اور دکھانے سے روکا ہے انہوں نے کہا کہ صحافیوں پر جھوٹے مقدمے دائر کرکے انہیں مختلف حربوں سے حراساں کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کی پرزور مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ تشدد کرنے والوں اور جھوٹے مقدمے دائر کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت اقدام اٹھائے جائیں بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔