بدین (عمران عباس) سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس فیصل عرب نے کہا ہے کے سندھ میں قانون کی تعلیم انتہائی غیر معیاری ہے جس کی وجہ سے بدین سمیت سندھ کے پسماندہ علاقوں کے قانون کے طالبعلم اور نوجوان وکلاء آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں۔
وہ گذشتہ روز بدین میں ڈسٹرکٹ ایندسیشن کورٹ کے احاطے میں نئی تعمیر ہونے والی ڈسٹرک بار ایسو سی ایشن کی عمارت اور اور آئی ٹی سیکشن کا افتتاح کرنے اور شجر کاری مہم کے آغاز کے بعد وکلاء سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کے مجھے افسوس ہو تا ہے جب بدین کے نوجوان وکیل جوڈیشری میں ججز کے امتحانات میں شریک نہیں ہوتے ہیں یا ناکام ہو جاتے ہیں انہوں نے کہا کے نوجوان وکلاء کو خود آگے بڑھنا ہو گا جس کے لیئے ان کو محنت کرنے کی ضرورت ہے جسٹس فیصل عرب نے وکلاء کو یقین دلایا کے ماتلی میں ڈسٹرکٹ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت قائم کی جائیگی۔
انہوں نے ڈسٹرکٹ بار کی لائبریری کے لیئے قانون کی نئی کتا بیں دینے کا اعلان بھی کیا اس سے پہلے چیف جسٹس فیصل عرب نے سیشن کورٹ کے کانفرنس حال میں ججز سے میٹنگ کی جس میں ڈسٹرکٹ سیشن جج بدین غلام رسول سموں نے انہیں بریفنگ دی اور ڈسٹرکٹ بار اسیو سی ایشن بدین کے صدر لالادلدار پٹھان نے چیف جسٹس کا استقبال کیا اور بار کے متعلق مسائل پیش کیئے۔