بدین کی خبریں 18/4/2016

Badin Employee Strike

Badin Employee Strike

بدین (عمران عباس) آل سندھ ایرگیشن ٹریڈیونین فیڈریشن سندھ کی جانب سے سیکریٹری ایریگشن کی جانب سے پیش کیے مطالبات پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف آج چوتھے روز بھی بدین پریس کلب کے سامنے لفٹ بینک کینال ایریا،واٹر بورڈ بدین کے پھلیلی کینال،اکرم واہ، گونی کینال، اور ڈرینج ڈویزن کے سارے ملازمین نے علامتی بھوک ہڑتال کی ٹریڈ یونین سندھ کے چیف آگنائیزر عبدالغنی لاشاری بلوچ،نورالدین بلوچ،سیف اللہ رستمانی،احسان شاہ،محبوب اڈیجو،غلام رسول کھوسہ،ودیگر نے کہا کہ سیکریٹری ایریگشن ملازمین کے ساتھ ناانصافی کر کے ملازمین کے ساتھ کیے گئے واعدہ سے غداری کی ہے آبپاشی کے ملازمین کے جائز مسائل حل کرنے کے بجائے کرپشن عروج پر کی جارہی ہے یومیہ جعلی بل بناکر اربوں روپوں کی بجٹ ہڑپ کی جارہی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سیکریٹری سے کی گئی کرپشن کی تحقیقات کروائی جائے اور ملازمین کے ساتھ کیئے گئے مطالبات،ٹائم اسکیل،فوتی کوٹہ،سن کوٹہ پر جلد عمل کرکے ملازمین کے ساتھ انصاف کیا جائے اگر ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا توہم اپنا لائحہ عمل طے کرکے بھوک ہڑتال اور احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بدین (عمران عباس) بدین شہر کے مختلف علا قو ں میں گذ شتہ دو دنو ں سے غیر اعلا نیہ بجلی بند کرنے اور شہر میں رو زا نہ پندرہ گھنٹے لو ڈ شیڈنگ کے خلاف شہریو ں کی جانب سے حیسکو بدین کے خلاف احتجاج کر کے شہر کے مین کا رو با ری مرکز شہباز رو ڈ،شا ہنواز چوک پر دہرنا دیکر شہر بھر کے روڈ بند کر دیئے شہریو ں کی جانب سے چا رگھنٹے مسلسل احتجاج کے بعد شہر کی بجلی بحال کر دی گئی اور شہریو ں نے احتجاج ختم کر دیا۔

۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بدین (عمران عباس)ضلع بدین میں بجلی کے والٹیج ڈراپ ہونے کا سلسلہ جاری سینکڑوں شہریوں کی برقی مصنوعات جل گئیں تفصیلات کے مطابق غریب آباد بدین میں مین چوک کے علاقے اور کڈھن روڈ کے علاقے میں حیسکو کے ٹرانسفارمر ز کا ارتھ سسٹم بوسیدہ ہو کر خراب ہو چکا ہے جسکی وجہ سے اچانک ولٹیج میں اضافا ہو جاتا ہے اور اچانک ولٹیج میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ جسکی وجہ سے بجلی کے شدید جھٹکے لگتے ہیں۔ اور انہی جھٹکوں کی وجہ سے برقی مصنوعات تباہ ہو جاتی ہے بدین کے غریب آباد کے شہری 24گھنٹوں میں اپنی لاکھوں روپئے مالیت کی برقی مصنوعات سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ حیسکو کو بار بار مطلع کئے جانے کے باوجود بھی کسی قسم کی کاروائی نہیں کی جا رہی۔