بدین (عمران عباس) سب ڈویزن خیرپور گمبو کی سترہ نہروں میں گزشتہ آٹھ ماہ سے پانی کی قلت کے خلاف ملکانی کے نوجوانوں کے نیٹ ورک گیان گروپ کی جانب سے ملکانی شریف میں مسلسل انیسویں دن بھی احتجاج کرکے پنگریو جھڈو روڈ پر دھرنا دیا گیا اور پانی کی قلت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی گی گئی، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یونس ملکانی، شاہجھان لغاری، فضل الدین، محمد علی، سلام اسلم اور دیگر نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کے افسروں نے بااثر آبادگاروں کو ہمارے حصے کا پانی بیچ دیا ہے جس کی وجہ سے ٹیل کی نہروں میں پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جرکس، کھوسکی، سانگی، بنگار، آئلپور، بصراں ٹو اور دیگر نہروں میں آٹھ ماہ سے پانی کی قلت ہے جس کی وجہ سے ان نہروں پر کاشت ہونے والی لاکھوں ایکڑ زمیں بنجر ہو گئی ہے اور بڑی تعداد میں نقل مکانی کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت مصنوعی ہے مگر کوئی اس اہم مسئلے پر توجہ نہیں دے رہا ہم مسلسل 19 دن سے احتجاج کر رہے ہیں مگر کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فراہو ریگیولیٹر پر 6 فٹ پانی فراہم کر کے پانی کی قلت ختم کی جائے اور پانی کی قلت اور علائقہ کو تباھ کرنے کے خلاف جوڈیشل انکوائری کرکے زمیداروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
بدین (رپورٹ: عمران عباس) بدین ، ٹھٹھہ اور سجاول ضلع کے نہری پانی پر ڈاکہ ،مزکورہ اضلاع کے حصوں سے 12سو کیوسک پانی بحریہ ٹاؤں کراچی کو دینے کے منصوبے کا انکشاف بدین ضلع کے ٹیل اور ساحلی علاقوں میں کے حصے کے پانی کی کٹوتی کے لیئے محکمہ ایرکیشن سیڈا کے منصوبے وسپ پرتیزی سے کام جاری۔ نہری پانی کے غلط استعمال تقسیم اور ضائع ہونے سے روکنے کے لیئے دیہی مرد اور خواتین کو آگاہی اور تربیت دینے کے لئے سرگرم سماجی تنظیم اویئر کے زیر اہتمام ایک ورکشاپ معنقد کیا گیا جس میں پانی کے ماہرین اور صحافیوں نے شرکت کی اور اپنا اظہار خیال کیا، دوران ورکشاپ میں یہ بات سامنے آئی کہ حکومت سندھ اور ملک کی انتہائی بااثر لینڈٹائی کون نے بحریہ ٹاؤں کراچی کو پانی فراہم کرنے کے لیئے کوٹری بیراج سے کراچی بحریہ ٹاؤں تک 12سو کیوسک پانی کی گنجائش کی نہر کی تعیر کے منصوبے کو حتمی شکل دے کر منصوبے کے آغاز سے قبل انجنیئرز اور دیگر ٹیکنیکل عملے کی بھرتیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے بحریہ ٹاؤں کو پانی فراہم کرنے والی نہر کو 12سو کیو سک پانی ضلع بدین ، ٹھٹھہ اور سجاول کی زمینوں کو سیراب کرنے والی نہروں کے حصہ سے کٹوتی کر کے دیا جائے گا ورکشاپ کے شرکا کے مطابق بدین ضلع کی ٹیل اور ساحلی علائقوں کے پانی کی کٹوتی کے لیئے محکمہ ایری گیشن سیڈا نے چھ ارب روپے کی لاگت سے وسپ منصوبے کے تحت کوٹری بیراج سے نکلے والی نہروں پر تعمیراتی کام تیزی سے شروع کر دیا ہے ذرائع کے مطابق وسپ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ٹھٹھہ اور سجاول ضلع کی نہروں پر بھی ایسے ہی منصوبے کا آغاز کیا جائے گا اس موقع پر ورکشاپ کے شرکا نے حکومتی منصوبوں کو بدین کے ساحلی اور ٹیل کے علاقوں کے لیئے خطرناک منصوبہ قرار دیتے ہوئے سیاسی جماعتوں ،سماجی سول سوسائٹی کے نمائندوں،آبادگاروں ،کسان اور ہاری تنظیموں سے مطالبہ کیا کے وہ عوام اور زراعت دشمن منصوبوں کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کریں اگر سیاسی سماجی جماعتیں سول سوسائٹی اور عوام خاموش رہے تو آنے والے وقتوں میں علائقے کی زرعی اور ماہیگیری معشیت تو تباہ ہو جائی گی پر پینے کے پانی کی بوند بوند کے لیئے بھی عوام ترسیں گے کیوں کے ان منصوبوں کے مکمل ہونے سے قبل ہی ٹیل اور ساحلی علائقوں میں نہری پانی کی شدید ترین قلت کے باعث 90فیصد زرعی پیدا وار ختم ہو چکی ہے عوام کے پاس پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ، اس موقع پر سماجی تنظیم اویئر کے مانیٹرینگ آفیسر ندیم عظمی ، ایڈوکیسی آفیسر محمد بخش سومرو نے بتایا کے ٹیل اور ساحلی علائقوں میں نہری پانی کی قلت کے باعث زرعی معشیت تباہ ہو رہی ہے بیروزگاری اور غربت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے پانی اور روزگارکی تلاش میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہو رہی ہے ساحلی اور ٹیل کے اکثر علائقوں کے دیہاتوں کے 70فیصد مرد زرعی پیداوار ختم ہونے اور زمینیں بنجر ہونے کے باعث روزگار کی تلاش میں مزدوری کے لیئے سی پیک منصوبوں گوادر اور کراچی میں روزگار اور مزدوری کے لیئے دربدر ہو رہے رہے ہیں انہوں نے کہا کے پانی کی غلط تقسیم اورضائع ہونے سے روکنے کے لیئے دیہی سطح پر خواتین کی شراکت سے آگاہی مہم کو تیزی سے چلانا ہوگا اس منصوبے کے کامیابی کے لیئے میڈیاکو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا انہوں نے کہا کے اویئر دیہی سطح پر جاری آگاہی مہم اور کمیونٹی آرگنائزیشن میں خواتین کی شراکت کو لازمی بنا رہی ہے جس میں ہمیں کامیابی ہوئی ہے اب دور دراز دیہاتوں کی خواتین پانی سمیت دیگر بنیادی سہولتوں اور حقوق کے لیئے کراچی حیدرآباد اور بدین میں ہونے اجلاسوں میں جرات کے ساتھ اپنی آواز بلند کر رہی ہیں ورکشاپ سے بدین پریس کلب کے صدر تنویر احمد آرائیں سینئر صحافیوں غلام مصطفی جمالی ، عبدالمجید ملاح ، محمد علی بلیدی ، حمید سومرو ،عمران عباس ، اشفاق میمن ، یونس بکاری ، امید علی چانگ شفیع جونیجو اور دیگر نے خطاب کیا ۔ واضع رہے کے اس سے قبل بھی سماجی تنظیم انڈس کنشوشیم کے زیر اہتمام ہونے والی عوامی اسمبلی کے شرکاء نے پینے کے پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہوئے ائندہ سال پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں پیش کی جانے والی رپورٹ کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔۔۔