بدین (عمران عباس) بدین کے وارڈ نمبر 6 کے رہائیشی کا بیٹی کے اغواہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، خود کو آگ لگانے کی کوشش، سٹی پولیس تھانے کے انچارج کی جانب سے منانے کے ہاتھ جوڑ، بدین شہر کے وارڈ نمبر 6کے مکین عبدالکریم مندھرو اور اس کی بیوی بینظیر کی جانب سے ان کی 13سالہ بیٹی شہناز کو مبینا اغوہ کیئے جانے پر بدین پریس کلب کے سامنے روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا گیا۔
شہناز کے والدنے صحافیوں کو بتایا کہ دو دن قبل دن کے 12بجے واحد مغیری اور اس کے 5نامعلوم ساتھیوں نے گھر میں گس کر ہم پر تشدد کرکے لوٹ مارکی اور بیٹی کو اغوا کرکے لے گئے ساتھ میں گھر میں پڑا سارا سونا بھی اپنے ساتھ لے گئے،جس کے بعد اس واقعے کی این سی بھی سٹی تھانے پر درج کروائی ہے اس کے باوجود بھی پولیس ان ملزمان کو گرفتار کرنے میں سستی کررہی ہے جس کے باعث ہمیں شک ہے کہ پولیس ملزمان سے ملی ہوئی ہے۔
عبدالکریم مندھرو اور اس کی بیوی کی جانب سے آگ لگانے کی بھی کوشش کی گئی لیکن موقع پر بدین سٹی تھانے کے انچارج سالم کھوسواپنی نفری کے ساتھ پہنچ گئے جس نے اغوا ہونے والی شہناز کی ماں اور باپ کو منانے کی بھرپور کوشش کی نا ماننے پر ہاتھ بھی جوڑ دیئے جس کے بعدیقین دہانی کرائی کہ آپ کی لڑکی کو جلد سے جلد بازیاب کرالیا جائے گاپولیس کی جانب سے یقین دہانی کے بعد لڑکی کے رشتیداروں کی جانب سے احتجاج ختم کیا گیا۔