بدین (عمران عباس) سانحہ حیات آباد پشاور میں شہید ہونے والے بدین کے نوجوان ڈاکٹر علی رضا خواجہ کی پہلی برسی نہایت عقیدت و احترام سے منائی گئی، شہداء کمیٹی پاکستان کے چیئرمین اور ایم ڈبلیو ایم صوبہ بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی اور کراچی سے جے ڈی سی اسکاﺅٹس کی شرکت۔
جہاں دنیا بھر میں ویلنٹائن ڈے منایا جا رہا ہے وہاں بدین پورا سوگ میں ڈوبا ہوا ہے، آج سے ایک سال قبل 13فروری 2015میں پشاور کے ایک علاقے حیات آباد کی امامیہ مسجد میں ہونے والے بم دھماکے میں شہید ہونے والے ڈاکٹر علی رضا جو بدین کی عوام کی خدمت کرنے کی خاطر مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیئے پشاور گیا تھا، جمع کی نماز میں ہونے والے بم دھماکے میں وہ بھی شہید ہوگیا اور اس کا خواب بھی ادھورہ رہ گیا۔
شہید ڈاکٹر علی رضا کی پہلی برسی کے موقع پر پورہ شہر سوگوار ہے ، جبکہ شہداءکمیٹی پاکستان کے چیئرمین اور ایم ڈبلیو ایم صوبہ بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے بھی اس برسی کی تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ دھشت گرد کچھ بھی کرلیں وہ ہمیں حق کے راستے سے نہیں ہٹا سکتے ، انہوں نے جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں اہل تشیع کے قتل میں ملوث دھشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔