بغداد (اصل میڈیا ڈیسک) عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہفتے کو علی الصباح ہونے والے ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جب کہ کم سے کم 20 زخمی ہو گئے۔
علی الصبح بغداد میں تحریر اسکوائر کے قریب ہوئے ایک دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ یہ دھماکہ کار کے اگلے پہیوں کے درمیان نصب ایک دیسی ساختہ بم پھٹنے سے ہوا۔
ایک سیکیورٹی ذرائع نے “العربیہ” کو بتایا کہ تحریر اسکوائر کے مشرق میں چار صوتی بم پھٹے۔ ان میں سے تین الکیلانی گیس اسٹیشن چوتھا ایک کار کے ایندھن کے ٹینک کے نیچے ایوی ایشن یارڈ میں پھٹا جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔
ایک سیکیورٹی ذریعے نے میڈیا کوبتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے بم دھماکوں کے واقعات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شہری دفاع کی ٹیمیں اور مظاہرین دھماکے کی جگہ آگ بجھانے اور متاثرین کو بچانے کے لیے پہنچ گئے۔ ذرائع نے بتایا بم دھماکے کے باوجود مظاہرین کی جائے وقوعہ پر مسلسل آمد جاری رہی۔
درایں اثناء عراق میں انسانی حقوق کے پارلیمانی گروپ نے بغداد میں ہونے والے کار بم دھماکے کو خطرناک پیش رفت قرار دیا۔ انسانی حقوق گروپ نے مظاہرین کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پارلیمانی انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ عراق میں بعض عناصر مظاہروں کی آڑ میں ملک کو بدامنی سے دوچار کرنا اور ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔
جمعہ کے روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ طبی ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز پولیس اور مظاہرین میں اس وقت جھڑپیں شروع ہوئیں جب پولیس نے دارالحکومت میں رکاوٹیں ہٹانے کے لیے آپریشن شروع کیا۔ جھڑپوں کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔