بغداد (جیوڈیسک) عراقی وزارت داخلہ کے مطابق بغداد کے وسطی علاقے میں دو خود کش دھماکے ہوئے ہیں، جس میں 38 افراد جاں بحق اور نوے زخمی ہو گئے، حکام کے مطابق ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے علاقے طیاران اسکوائر پر دو خود کش بمباروں نے خود کو دھماکا خیز مواد کی مدد سے اڑا لیا۔
عراق میں فوج اور پولیس کی مشترکہ کمانڈ کے ترجمان جنرل سعد مان نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ خود کش حملوں میں 38 افراد ہلاک اور 94 زخمی ہوئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا ہے۔
کسی بھی گروپ کی جانب سے تاحال حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے جب کہ عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے حملوں کے بعد جوائنٹ آپریشن کمانڈ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا۔
حیدر العبادی نے فورسز کو شدت پسندوں کے سلیپر سیلز ختم کرنے اور عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے گزشتہ برس دسمبر میں داعش کے خلاف جنگ میں فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 3 سالہ جنگ کے بعد بین الاقوامی شدت پسند تنظیم کا مکمل خاتمہ کر دیا ہے۔