بہاولنگر (جیوڈیسک) ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال میں غیرمیعاری دوائوں اور ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث پندرہ روز میں 54 بچے زندگی کی بازی ہار گئے اسپتال انتظامیہ حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔
مائوں کی گودیں خالی ہونے پر کسی مسیحا کا دل نہ پسیجا تو اپنے پیاروں کی اموات پر غم سے نڈھال ورثا سراپا احتجاج بن گئے۔ ان والدین کا کہنا تھا اگر علاج ہی نہیں کرنا تو ایسے اسپتال بند کر دیے جائیں۔ بچوں کی اموات اور عملے کی بے توجہی پر ایم ایس ڈاکٹر فیاض انور بھی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔
انھوں نے کہا کہ دوائوں کی خریداری ای ڈی او ہیلتھ نے کی ہے۔ زہریلی دواسے بچوں کی ہلاکت پر وزیر اعلی نے 2 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران چلڈرن وارڈ کے ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث مجموعی طور پر وفات پانے والے بچوں کی تعداد 120 سے تجاوز کر چکی ہے۔