تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم سانحات پہ سانحات یا اللہ پاکستانی قوم پر اپنا رحم و کرم کراَب قوم کو ایسے کسی سانحہ سے دوچا ر مت کرنا ہم بہت کمزور ہیں ہمارے کاندھے اپنے پیاروں کے لاشے اُٹھا اُٹھا کر تھک چکے ہیں اللہ ہمیں معاف کردے کیوں کہ تو بڑا معا ف کرنے والا ہے اور ہمارے حکمرانوں ، سیاستدانوں اور ہمارے کرتا دھرتا اداروں کے سربراہان کو بھی ہدایات دے کہ وہ عوامی مسائل سنجیدگی سے حل کرنے کے لئے سنجیدہ ہو جائیں۔
کیا پہلے ہی پاکستانی قوم عید الفطر کی آمد سے چند روز قبل مُلک کے تین شہروں پا را چنار، کو ئٹہ اور کراچی میں دہشت گردی کے پیش آئے واقعات میں متعددشہید اور زخمی ہونے والے معصوم افراد کے غم میں مبتلا تھی؟؟ کہ 29 رمضان المبارک کی صبح 6:30کے قریب بہاولپورکی تحصیل احمد پور شرقیہ کی بہاولپور کراچی کی قومی شاہراہ پر 50ہزارلیٹر سے بھرا پیٹرول آئل ٹینکرپنکچر ہونے کے باعث الٹ گیاعینی شاہدین کے مطابق جیسی ہی یہ خبر قریبی آبادی کے لوگوں تک پہنچی تو تُرنت آبا دی کے سینکڑوں افراد فوری طور پراپنے گھروں سے با لٹیاں اور پتیلیاں اور گھر کے چھوٹے بڑے برتن ہاتھوں میں اُٹھا ئے پہنچ گئے اورجلدی جلدی اپنے ساتھ لا ئے سامان میں 100 روپے لیٹر کے بہتے پیٹرول کو بے خطر ہو کر جمع کرنے کے چکر مصروف ہوگئے ابھی یہ بہتے پیٹرول کو جمع کرہی رہے تھے کہ آئل ٹینکر ایک زوردار دھما کے سے پھٹ گیااور آگ بھڑ ک اُٹھی دیکھنے والوں نے دیکھا کہ آئل ٹینکرکے پھٹتے ہی قیامتِ صغریٰ برپا ہوگئی جہاں تک پیٹرول پھیلا ہوا تھا آگ نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور پیٹرول جمع کرنے کی لالچ میں مصروف معصوم اِنسا نوں اوررک جانے والی کاروں اور موٹرسائیکلوں سواروں کو بھی تھوڑی ہی دیر میں جلا کر بھسم کردیا آگ اتنی شدید تھی کہ جلنے والوں کی شنا خت ممکن نہیں رہی ہے حتی کہ شہید ہونے والوں کا ڈی این اے کا ہونا بھی نا ممکن ہے پنجا ب انتظامیہ مرنے والوں کی اجتماعی تدفین سے متعلق عالما اکرام سے صلح مشورے اور فتویٰ لے رہی ہے۔
جبکہ اَب تک مختلف ذرائع سے ا ٓنے والی ابتدائی اطلاعات کے مطابق 140جیتے جاگتے اِنسا ن آناََ فاناََ لقمہ ا جل بن گئے (جس طرح زخمی ہیں خدشہ ہے کہ شہید ہونے والوں کی تعداد مزید بڑھ بھی سکتی ہے) اورپوری پاکستانی قوم کو غم اور افسوس کی گہری وادی میں دھکیل کر خود تو جنت الفردوس کو سدھار گئے تووہیں بہاولپور میںپیش آئے المناک واقع سے زخمی ہونے والے لگ بھگ 150کے قریب ایسے افرادبھی ہیں جو 60سے 80فیصد بُری طرح سے جھلس گئے ہیں جنہیں مقا می انتظامیہ پاک آرمی کے ہیلی کاپٹروں اور اپنے تمام ترذرائع کو استعمال میں لاتے ہوئے مقامی اور قریبی شہروںاور آرمی کے اسپتالوں کے برن یونٹس میں منتقل کرارہی ہے، جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پنجاب بھرکے اسپتالوں میں ہنگا می صورتحال کا اعلان کردیا ہے اور زخمیوں کو ہر ممکن امداد پہنچانے کے لئے ہا ئی الرٹ رہنے کا حکم دے رکھا ہے جبکہ اُدھر لندن میں عید منا نے کے لئے گئے وزیراعظم نوازشریف نے بھی خا لصتاَ جذبہ ءاِنسانی ہمددری سے اپنا غیرسیاسی بیان دیتے ہوئے پنجاب انتظامیہ وفاقی حکومت کوبھی زخمیوں کی ہر ممکن فوری طبی امداد پہنچانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
تاہم حادثے کا شکار ہونے والے آئل ٹینکر میں پچاس ہزار لیٹر پیٹرول بھرا ہوا تھایہ بدقسمت آئل ٹینکر 23جون کو کراچی پورٹ کے آئل ٹرمینل سے روانہ ہوا تھا اگرچہ متاثرہ آئل ٹینکر سے متعلق اطلاع ہے کہ یہ آئل ٹینکر کمپنی کا رجسٹرڈ نہیںتھا مگر عارضی طور پر ضرور لیا گیاتھا اِس سے بھی انکار نہیں کہ عموماََ شاہراہوں پر چلتے ہوتے آئل ٹینکرز کے ٹا ئر پنکچر ہوجا تے ہیں یا اِن میں دیگر فنی خرابی پیداہوجا تی ہے تو وہ الٹ جا تے ہیں اور تیل بہہ جا تا ہے جیسا کہ پچھلے دِنوں ایسا ہی ایک حادثہ کراچی میں سُپر ہا وے پر ٹول پلازہ سے پہلے پیش آیا تھا مگر اُس میں آگ نہیںلگی تھی حالانکہ تیل ضرور بہہ گیا جبکہ سا نحہ بہاولپور کی تحقیق کرنے کی ضرورت یوں بھی ہے کہ اِس واقع میں آگ کیو ں اور کیسے لگی؟؟ کسی سگریٹ نوش کی غلطی کے نتیجے یہ ہولنا ک سانحہ رونما ہوا ؟؟ یا تیل بہہ جا نے کی وجہ سے خود ہی آئل ٹینکر میں آگ بھڑک اُٹھی؟؟ موٹروے پولیس نے لوگوں کو تیل جمع کرنے اور متا ثرہ آئل ٹینکرکے قریب جانے سے منع کیوں نہ روکا؟؟ ابھی ایسے بہت سے سوالات ہیں جن کے تسلی بخش جوابات کے متلاشی پاکستان کے عوام ہیں۔
جبکہ یہاںیہ امریقیناقابل افسوس اور غور طلب ہے کہ اپنے تمام تربنیا دی حقوق سے محروم اور نہ رکنے والی محرومیوں کی شکار پاکستانی قوم پے درپے سانحات کی شکار ہے اور اِس مظلوم اور کسمپرسی کے دلدل میں دھنسی پاکستانی عوام کے متاثرین پامانا لیکس اور جے آئی ٹی کی لیبارٹری سے ٹیسٹوں کے مراحل سے گزرتے حکمران بالخصوص عزت مآب جناب وزیراعظم نوازشریف اپنے اہلِ خانہ اور اپنے سمدھئی خاص اسحا ق ڈار کے ساتھ سعودی عرب میں عمرہ اداکرنے کے بعد عیدالفطر میں ہلہ گلہ اور اللے تللے کرنے لندن میں موجود ہیں اور سُنااور دیکھا ہے کہ وہ قوم کو سانحات کی نظر میں انتہاچھوڑکر اپنی خوشیاں سمیٹنے کے لئے لندن میں چونچلے بازیوں میںمصروف ہیں جبکہ اِنہیںقوم کے اِس غم کی گھڑی میں پاکستان میں موجود ہونا چا ہئے تھا یہ جانتے ہوئے بھی قوم متواتر پیش آئے سانحات کی وجہ سے غمزدہ ہے اور دُکھوں سے نڈھال ہے تو وزیراعظم نواز شریف کو لندن میں چھٹیاں منانا چھوڑدینی چاہئے اور وطن واپسی کی راہ لینی چاہئے اور پنجاب میں اورنج ٹرین اور جنگلہ بس چلانے کے ساتھ ساتھ اسپتالوں میں برن یونٹس بھی ضرور بنا ئیں تاکہ خدا نخواستہ پھر کوئی ایسا واقعہ کبھی رونما ہو تو کم از کم زخمیوں کو برن یونٹس میں فوری طبی امداد تو بہتر طور پر میسر آسکے …!!(ختم شُد(۔