بحرین (اصل میڈیا ڈیسک) بحرین کے ولی عہد شیخ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔انھوں نے عالمی سلامتی اور امن کو مضبوط بنانے اور امن ، استحکام اور خوش حالی کے فروغ کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
بحرینی ولی عہد نے کہا کہ ’’اسرائیل سے امن معاہدے پر دست خط سے خطے میں سلامتی ، استحکام اور خوش حالی کی بنیادیں مضبوط ہوں گی۔‘‘
بحرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق دونوں لیڈروں نے علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی حالیہ پیش رفت اور 15 ستمبر کو واشنگٹن میں دونوں ملکوں کے درمیان طے شدہ امن معاہدے کے فریم ورک کے تحت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
ادھر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے بھی اس ٹیلی فونک گفتگو کے بارے میں بیان جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’نیتن یاہو اور بحرین کے ولی عہد نے بڑے دوستانہ انداز میں تبادلہ خیال کیا ہے۔‘‘
بیان کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہم نے دونوں ممالک کے درمیان طے شدہ معاہدے کے مندرجات کو تیزی سے آگے بڑھانے کے طریقوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے تاکہ امن کے اس موقع کو اقتصادی، ٹیکنالوجی ،سیاحتی امن اور ہر شعبے میں امن میں تبدیل کیا جاسکے۔‘‘
بنیامین نیتن یاہو نے گذشتہ منگل خود واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میزبانی میں منعقدہ ایک تقریب میں بحرینی وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان کے ساتھ الگ الگ امن معاہدوں پر دست کیے تھے۔اس کے بعد اسرائیل کے ان دونوں عرب ممالک کے ساتھ باضابطہ طور پر معمول کے سفارتی ،کاروباری اور تجارتی تعلقات استوار ہوگئے تھے۔
ان دونوں ممالک سے ربع صدی قبل 1994ء میں اردن نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ طے کیا تھا اور اس سے 15 سال قبل 1979ء میں مصر نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دست کیے تھے۔ وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنے والا پہلا عرب ملک تھا۔