وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) اے ایس پی وزیرآباد کیپٹن غلام مرتضیٰ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں بعض قابل ضمانت قوانین میں ترمیم کر کے انہیں ناقابل ضمانت بنایا گیا ہے تاکہ کریمینلز کی حوصلہ شکنی ہو۔ اسلحہ کی نمائش، قابل اعتراض مواد، لائوڈ سپیکر کے ناجائز استعمال، وال چاکنگ اور کرایہ داروں کے حوالے سے غیر ذمہ داری پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔کرایا داروں کے حوالے سے مالکان ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔5رکنی کمیٹی سیکیورٹی معاملات کی نگرانی کرے گی۔وہ اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اے ایس پی غلام مرتضیٰ نے کہا کہ بعض ایسے قوانین میں ترمیم کی گئی ہے جن کے تحت ملزمان فوری ضمانت حاصل کر لیتے تھے۔ 13/20/65کو نا قابل ضمانت بنایا گیا ہے ۔اس مقدمہ میں 6ماہ کی قید اور 25ہزار سے ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ اسلحہ کی نمائش کسی بھی صورت میںقبول نہیں ہے ۔ دشمن داری والے بھی اسلحہ بردار ساتھ لے کر نہیں چلیںگے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کے حوالے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کا تعین ڈی سی او کرینگے جس میں ایس ڈی پی او ، انسپکٹر سیکیورٹی برانچ اور تین غیر جانبدار شہری شامل ہونگے۔
اگر کسی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے میں سیکیورٹی غیر تسلی بخش ہو ئی تو اس سیکیورٹی کمیٹی کی رپورٹ پر اس کو سیل کیا جا سکتا ہے تاوقتیکہ صورتحال تسلی بخش نہ ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ لائوڈ سپیکر کے بلاوجہ استعمال ، اسلحہ کی نمائش، وال چاکنگ، کسی کی دلآزاری پر مبنی قابل اعتراض موادیا تقاریر یا کرایا داروں کے حوالے سے غیر ذمہ داری پر قانون بلا امتیاز حرکت میں آئے گااور میرٹ پر فیصلہ ہو گا۔انہوں نے کہا تمام مقدمات سمری ٹرائل ہو نگے ۔انہوں نے کہا کہ جائداد کرائے پر دینے کے حوالے سے مالک کرایا دار کا مکمل ڈیٹاپولیس کو فراہم کر ے گا ۔ایسا نہ کرنے پر مالک اور کرایا دار دونوں کے خلاف کار روائی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ مساجد میں عربی خطبات ، اذان، اموات اور گمشدگی وغیر ہ کے اعلانات کے علاوہ لائوڈ سپیکر کا ستعمال نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ معاشرتی برائیوں اور غیر قانونی معمولات کے حوالے سے صورتحال کو بہتر کرنا سول سوسائٹی اور انتظامیہ کی مشترکہ ذامہ داری ہے۔ انہوں نے اخبار نویسوں سے اپیل کی کہ وہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور سیکیورٹی کے حوالے سے مسائل کی نشاندہی کریں۔اے ایس پی نے کہا کہ نمبر داری اور چوکیداری نظام بحا ل کرکے موثر بنایا جائے تو بہت سے مسائل حل ہو جائینگے۔
غیر مقامی افراد کو جائیداد کرایہ پر دینے کی حوصلہ شکنی کی جائے جہاں شناخت کے بغیر اصل کرایہ دار اور ملا زم بدلتے رہتے ہیں جونا پسندیدہ کار روائیوں میں بھی ملوث پائے جاتے ہیں۔اخبار نویسوں نے مزید کیا کہ غیر مقامی افراد کا ڈیٹا انتظامیہ اور یونین کونسل کے پاس ہو نا چاہئے جو چوکیدار اور نمبر دار کے توسط سے حاصل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اہلکار بھی اپنے رویے میں تبدیلی لائیںاور قانون کی حقیقی روح کے مطابق کام کریں تاکہ عام شریف شہر ی متاثر نہ ہو۔