باجوڑ ایجنسی (جیوڈیسک) باجوڑ ایجنسی کے صدر مقام خار سے 32 کلومیٹر دور شمال مغربی علاقے کٹ کوک میں مسلح شخص کی فائرنگ سے حکومت کا حامی ایک قبائلی رہنما، بیٹے سمیت ہلاک ہو گیا۔
جمعرات کو خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے مقامی انتظامیہ کے سینئر افسر عبدالحسیب خان نے بتایا کہ بدھ کو عصر کی نماز کے بعد پانچ مسلح افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں مقامی رہنما ملک جمعہ گل اپنے بیٹے سمیت موقع پر ہلاک ہوگئے۔
واقعے میں جمعہ گل کے دونوں باڈی گارڈزشدید زخمی ہیں۔ ایک اور مقامی رہنما شاہ نسیم خان نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ اس واقعے کی ذمہ داری ابھی تک کسی گروپ نے قبول نہیں کی، تاہم کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے اس قسم کے حملے کیے جاتے رہے ہیں۔
یہ واقعہ شمال مغربی سوات کے گاؤں کوزہ بانڈی میں حکومت کے حامی مقامی رہنما کی گاڑی پر حملے کے نتیجے میں تین افراد کی ہلاکت کے واقعے کے بعد پیش آیا ہے۔ باجوڑ ایجنسی پاکستان کی ایک نیم خود مختار ریاست ہے، جسے امریکا کی جانب سے دنیا کا خطر ناک ترین علاقہ قرار دیا گیاہے۔ پاکستانی افواج کی جانب سے یہاں عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے کئی آپریشن کیے گئے ہیں۔