لاہور (جیوڈیسک) ممتاز صحا فی مجید نظامی کی یا د میں ریفرنس سے خطا ب کر تے ہو ئے مقر رین نے کہا ہے کہ مجید نظامی مادر پدر آزادی کے قائل نہیں تھے ان کی صحافت کا محورنظریہ پاکستان، ان کی پون صدی زندگی صحافت، کشمیر کی آزادی، ایٹمی پروگرام اور انسانی حقوق کے تحفظ میں گزری، صحافی عارف نظامی، مجیب الرحما ن شامی، سلمان غنی، عطا الرحمان، نوید چودھری ،ضیا شاہد، ارشاد عارف اور ممتاز طاہر نے کہا کہ مجید نظامی کے نظریات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔
مجید نظامی اس دور میں بھی پروفیشنل ایڈیٹرز کے سرخیل تھے، انہوں نے ہمیشہ توازن رکھا اور اس توازن کی وجہ سے آج ان کا ادارہ ایک ایمپائر بن چکاہے۔ ان کا دل 35 فیصد کام کرتا تھا تب بھی وہ کام کو ترجیح دیتے تھے ان کے ادارے کا طرہ امتیاز اس کی پالیسی ہے۔