اسلام آباد (جیوڈیسک) (جیوڈیسک) دبئی میں گرفتار ایم کیو ایم کے رہنما حماد صدیقی کو پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حماد صدیقی کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا، تمام دستاویزات کے تبادلے کے بعد ملزم کو پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حماد صدیقی بلدیہ فیکٹری کیس میں حکومت پاکستان کو مطلوب ہے، پاکستانی حکام ملزم کو جلد ہی پاکستان منتقل کر دیں گے۔
خیال رہے بلدیہ گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی کے مرکزی ملزم رحمان بھولا کی گرفتاری بھی انٹرپول کے ذریعے عمل میں لائی گئی تھی۔ پولیس کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ کے مطابق رحمٰن بھولا نے اعتراف کیا کہ حماد صدیقی نے اسے علی انٹرپرائزز سے بھتہ لینے اور فیکٹری میں حصہ داری حاصل کرنے کی ہدایت کی لیکن فیکٹری مالکان نے انکار کر دیا، جس پر حماد صدیقی نے فیکٹری جلانے کی ہدایت کی۔ رپورٹ کے مطابق رحمٰن بھولا نے زبیر چریا اور دیگر کے ساتھ مل کر آگ لگائی جس سے 259 بے گناہ لوگ جل کر جاں بحق ہو گئے۔
واضح رہے پاکستان کی صنعتی تاریخ کے سب سے بڑے حادثے میں کراچی کے بلدیہ ٹاؤن میں واقع کارخانے علی انٹرپرائزز میں 12 ستمبر 2012 کو آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں 259 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے تھے۔ ابتدائی طور پر آتشزدگی کے اس واقعے کو حادثاتی قرار دیا گیا تھا لیکن بعد میں جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم نے واقعہ کو تخریب کاری اور تحریری رپورٹ میں یہ کہا تھا کہ بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری میں آگ لگائی گئی تھی۔