کراچی (جیوڈیسک) سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے اصل جے آئی ٹی پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے کہا کہ حکومت سنجیدہ نہیں، 2012 سے معاملہ لٹکایا جا رہا ہے، آئند سماعت پر عبوری چالان پیش کیا جائے، کیس کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
کیس کی سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اصل جے آئی ٹی محکمہ داخلہ کے پاس ہے جس پر عدالت نے کہا کہ ہم نے جے آئی ٹی نہیں مانگی۔ یہ جے آئی ٹی صرف اطلاع ہے، اس سے عدالت کو نہیں پولیس کو فائدہ ہے۔ جے آئی ٹی سے پولیس کو مدد مل سکتی ہے۔
عدالت نے سرکاری وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ نہ محکمہ داخلہ نہ پولیس اور نہ ہی حکومت سنجیدہ ہے،2012 سے معاملہ لٹکایا جا رہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ مفرور ملزموں کے بارے میں دی گئی ہدایت پر عمل نہیں ہوا۔ صرف زبانی جمع خرچ سے کچھ نہیں ہو گا۔ ہر چیز موجود ہے لیکن کوئی کچھ کرنے والا نہیں۔
عدالت نے سماعت 16 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے ملزم منصور کے ضامن کو ایک بار پھر نوٹس جاری کر دئیے اور وکیل استغاثہ کو آئندہ سماعت پر عبوری چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے موقع پر رینجرز کے لا افسر، تحقیقاتی کمیٹی کے افسر، ایس پی ساجد سدوزئی اورفیکٹری مالکان کے وکلا اور استغاثہ کی جانب سے مقامی این جی کے وکلا بھی عدالت میں موجود تھے۔