کراچی (جیوڈیسک) سانحہ بلدیہ کیس میں عدالت نے مفرور ملزم حماد صدیقی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے ملزم کو انٹرپول کی مدد سے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے وزارت داخلہ کو ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا بھی حکم دیا تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے تاحال کوئی جواب جمع نہیں کرایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے مرکزی ملزم رحمٰن بھولا کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق رحمٰن بھولا نے اعتراف کیا ہے کہ حماد صدیقی نے اسے علی انٹرپرائزز سے بھتہ لینے اور فیکٹری میں حصہ داری حاصل کرنے کی ہدایت کی لیکن فیکٹری مالکان نے انکار کر دیا، جس پر حماد صدیقی نے فیکٹری جلانے کی ہدایت کی۔ رپورٹ کے مطابق رحمٰن بھولا نے زبیر چریا اور دیگر کے ساتھ مل کر آگ لگائی جس سے 259 بے گناہ لوگ جل کر جاں بحق ہو گئے۔
تفتیشی افسر کی درخواست پر عدالت نے رحمٰن بھولا کے جسمانی ریمانڈ میں 29 دسمبر تک توسیع کر دی جبکہ ملزم زبیر چریا کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ عدالت نے مفرور ملزم حماد صدیقی کے ریڈ وارنٹ اور انٹرپول کے ذریعے گرفتاری سے متعلق جواب نہ دینے پر وزارت داخلہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزم کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ مقدمے کی سماعت 12 جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔