واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے پر ایران کو ’’باضابطہ نوٹس‘‘ دیا گیا ہے۔
ان کے اس پیغام سے پہلے ٹوئیٹس کا ایک سلسلہ جاری رہا، جن میں انھوں نے اس سمجھوتے کی مذمت کی جو امریکہ اور پانچ دیگر عالمی طاقتوں نے ایران کے ساتھ کیا تھا، جس کا مقصد تعزیرات کے عوض ایران کے جوہری پروگرام کو ترک کرنا تھا۔
ٹرمپ نے کہا کہ اِس معاہدے پر ایران کو ’’مشکور‘‘ رہنا چاہیئے، چونکہ جب اس کے اربوں ڈالر منجمد تھے، اس کی معشیت ’’تباہی کے قریب تھی‘‘۔
اس نیوکلیئر سمجھوتے سے قبل، جب ایران ہتھیار تیار کرنے پر کام کر رہا تھا، جس کی ایران تردید کرتا ہے، ایران سے کہا گیا تھا کہ اسے یورینئیم کی افزودگی کی حد کو کم کرنا ہے اور اپنی متعدد جوہری تنصیبات کو کسی کارگر کام میں تبدیل کرنا ہوگا۔
بدھ کے روز، ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر، مائیکل فلن نے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے پر ایران کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ’’یہ کئی واقعات کی ایک کڑی ہے‘‘ جس کے نتیجے میں گذشتہ چھ ماہ کے دوران امریکہ اور اُس کے علاقائی اتحادیوں کو خدشات لاحق رہے ہیں۔