کوئٹہ (جیوڈیسک) بی این پی مینگل کے رہنما اختر مینگل کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مسلح گروپس اور فوج کے مابین سیز فائر کے بعد یہ سیاسی جماعتوں کے رہنما مذاکرات میں اپنا کردار دا کر سکیں گے۔
یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں جمعیت علماء اسلام ف کے غفور حیدری کے ساتھ صوبے کے سات کزئی اور کرد قبائل میں عرصہ دراز سے جاری تنازعے کو حل کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا اگر ملک میں انصاف کا حصول آسان ہوتا تو تنازعات قبائلی عمائدین حل نہ کراتے۔
اختر مینگل نے مزید کہا کہ اس قبائلی تنازعے میں 21 افراد قتل جبکہ 12 زخمی ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں قبائلی تنازعات کے باعث قبائل آپس میں دست و گربیاں ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی چیرمین سینیٹ مولانا غفور حیدری کا کہنا تھا کہ صوبے کے قبائلی تنازعات حل ہونا خوش آئند ہے۔ آپسی جنگوں سے نقصان کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہو سکتا۔