وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بلوچ اکثریتی علاقے نو گوایریاز بن چکے ہیں، جہاں لوگ طالبان طرز کی زندگی گزار رہے ہیں۔ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں امن وامان کی صورتحال پر عام بحث کو سمیٹتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن وامان سب سے اہم مسئلہ ہے ،کمزوریوں کی وجہ سے امن وامان کا مسئلہ کافی حدتک خراب ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بلوچ اکثریتی علاقے نوگوایریاز بن چکے ہیں،جہاں طالبان طرز کی زندگی گزاری جارہی ہے، وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا تھا سیاسی بنیادوں پر انتظامی اداروں میں بھرتیاں بھی امن وامان کے مسئلے کے حل میں رکاوٹ ہیں، ضلع واشک میں بیس لیویز اہلکار اسی اسی سال کی عمر میں تعینات ہیں ،جو قانون کی عملداری کے اہل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نواب بگٹی قتل کیس میں واضح موقف اپنایا ہے، انہوں نے کہا کہ گوادر اور پسنی کو فروخت کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔