بلوچستان اسمبلی، 20 ارب روپے سے زائد کا ضمنی بجٹ منظور

Balochistan Assembly

Balochistan Assembly

کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان اسمبلی نے مالی سال 2012-13 کے 20 ارب روپے سے زائد ضمنی بجٹ کو منظور کر لیا جبکہ 2013-14 کے بجٹ کو مستر کرتے ہوئے اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا۔ کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد سپیکر جان محمد جمالی کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآن پاک کے بعد وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تخمینہ جات ضمنی بجٹ سال 2012-13 کے لئے 20 ارب 58 کروڑ 30 لاکھ 4 ہزار روپے کے مطالبات زر منظوری کے لئے پیش کئے۔

جس کو اسمبلی نے متفقہ طور پر منظورکر لیا۔ اسمبلی میں سال 2013-14 کے بجٹ پر عام بحث کا آغاز ہوا تو اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسیع نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے لئے سابق حکومت نے بہت سی آسانیاں پیدا کیں۔ وفاقی حکومت کے رویئے میں تاحال بلوچستان کے حوالے سے کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اجلاس سے بائیکاٹ کیا کہ وہ بجٹ میں پہلے سے جاری منصوبوں کے لئے فنڈز نہیں رکھے گئے۔

4 رکنی وفد اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسیع کو مناکر ایوان میں لے آیا۔ اراکین اسمبلی منظور کاکڑ، عبدالکریم نوشیروانی، میر عبدالماجد ابڑو، راحیلہ درانی، کشور احمد اور رحمت بلوچ نے کہا کہ پیش کیا جانے والا بجٹ متوازن ہے جس میں بہت سے منصوبے کے لئے خطیر رقم رکھی گئی ہے، بعدازاں سپیکر نے اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔