کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی صدارت میں شروع ہوا تو اپوزیشن کی جانب سے مشتاق رئیسانی کی میگا کرپشن کے سبب سابقہ کابینہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا۔
اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے ڈیسک بجا کر احتجاج کیا تو اسپیکر نے اپوزیشن کے مائیک بند کرنے کے احکامات جاری کئے جس پر اپوزیشن سیخ پا ہو گئی اور ایوان مچھلی بازار بن گیا۔
اپوزیشن اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاجاً ایوان سے باہر چلی گئی۔ دوسری جانب اپوزیشن کے احتجاج پر سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ بھی خاموش نہ رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن الزامات کی بھرمار پر سیاست نہ کرے، حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صبر کا دامن تھامے رکھے۔
ہمارے پاس بھی بڑے بڑے پردہ نشینوں کے نام موجود ہیں۔ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ای او بی آئی ورکرز ویلفیئر فنڈز کی وفاق کو منتقلی سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے اجلاس 17 مئی تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔