اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ وہ بلوچستان اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں رکنیت کا حلف اٹھا لیں گے تاہم انہیں بلوچستان میں ڈیمو کریسی جیمرز سمیت کئی شکوے بھی ہیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواب بگٹی، بلوچ سیاسی رہنماوں اور کارکنوں کے قاتلوں کو ملکی قوانین کے مطابق سزا ملنی چاہیئے جب کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے وسائل پر مکمل اختیار دیا جائے۔
سردار اختر مینگل نے کہا آپریشن کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد کو آباد کیا جائے ،خفیہ اداروں کی مداخلت بند کی جائے اور سیاسی جماعتوں کو کام کرنے کی مکمل آزادی دی جائے۔ اختر مینگل شکوہ کیا کہ 26 کو ریزرو سیٹ انانس ہوتی ہے اور 28 کو میرا نوٹی فکیشن جاری ہوتا ہے محض اس لیے کہ کہیں ایک ریزرو سیٹ مجھے نہ ملے۔
بلوچ عوام ایسی ترقی کے خلاف نہیں جو براہ راست ان کیلئے ہو۔ انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل آئی اے رحمان نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد بھی بلوچستان کے عوام کو ان کے وسائل پر اختیار نہیں ملا، ایسے میں بلوچستان کے حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔