کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سپیکر جان محمد جمالی کی صدارت میں چالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ کے دوران انہیں نظر انداز کیا گیا۔ امن وامان کی صورتحال پر دی گئی بریفنگ میں انہیں مدعو ہی نہیں کیا گیا۔
صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اس کے بعد اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے بھی سرفراز بگٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔ ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورے کے دوران ان سے ناروا سلوک کیا گیا۔
انہیں پولیس ناکے پر گھنٹوں روکے رکھا گیا۔ اپوزیشن ارکان بھی احتجاج کرتے اجلاس سے چلے گئے جس کے بعد اجلاس بیس منٹ کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ اس دوران حکومتی ارکان واک آؤٹ کرنیوالوں کو منا کر ایوان میں واپس لے آئے۔
دوسری جانب سپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی نے ارکان اسمبلی کو ناکے پر روکنے والے افسران کے خلاف کارروائی کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔