اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے بلوچستان میں ڈرون حملے ، مبینہ ملا منصور کے حوالے سے تحریک التوا قومی اسمبلی میں جمع کرا دی۔ تحریک التواء ڈاکٹر شیریں مزاری ، ساجدہ ذوالفقار ، منزہ حسن ، نفیسہ خٹک ، ڈاکٹر عارف علوی اور جنید اکبر کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک میں مطالبہ کیا گیا کہ قومی سلامتی اور جغرافیائی حدود کو لاحق خطرات پر ایوان میں بحث کی جائے۔
طالبان رہنما ملا منصور کو نشانہ بنانے کیلئے بلوچستان میں پاکستان کی سرزمین پر ڈرون سے حملہ کیا گیا ، کئی روز بعد دفتر خارجہ کے بے معنی بیان کے علاوہ کوئی قابل ذکر ردعمل سامنے نہیں آیا ، اس واقعے سے کئی اہم سوالات نے جنم لیا ، امریکی حکام کا دعوٰی ہے کہ پاکستان کو حملے کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم لندن میں کہتے ہیں انہیں حملے کے بعد بتایا گیا ، کیسے ایک افغان طالبان رہنما پاکستانی شناختی کارڈ اور ایران اور اماراتی ویزوں کے ساتھ پاکستانی پاسپورٹ کا حامل ہو سکتا ہے ، پاکستان کی افغان پالیسی مکمل طور پر غیر واضح اور مبہم ہے ، سول اور عسکری حکام میں سیکورٹی پالیسی کے حوالے سے شگاف بھی سامنے آیا ہے۔