اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ 21 مئی کو بلوچستان میں ہونے والے ڈرون حملے نے افغان امن عمل کو متاثر کیا۔ امریکی سینئر مشیر اور نمائندہ خصوصی کو بڑھتے ہوئے بھارت امریکی دفاعی تعلقات اور افغان امن عمل کے حوالے سے اپنے تحقفظات سے آگاہ کریں گے۔
مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ڈرون حملے نے افغان امن عمل کو متاثرکیا ۔ جس کی شدید مذمت کرتے ہیں ، یہ حملہ پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کی خلاف ورزی ہے جس کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد لائیں گے ۔ اقوام متحدہ میں ڈرون حملے کی قرارداد پہلے بھی آئی ہے۔
حالیہ ڈرون حملے کے بعد قرار داد کو ریوائیو کیا جائے گا ، سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکا اور بھارت کے دفاعی تعلقات بڑھنے پر تشویش ہے ۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات مناسب ہیں ، امریکہ ہماری سیکیورٹی کو اہمیت نہیں دے رہا ، جب انہیں ضرورت ہوتی ہے آجاتے ہیں ، جب نہیں ہوتی چلے جاتے ہیں۔
خطے میں عدم توازن پاک امریکہ تعلقات پر بھی اثرانداز ہوگا ۔ امریکا سے تعلقات غور طلب ہیں ۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ سٹریٹجک توازن کے بغیر بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری ممکن نہیں ، کلبھوشن یادیو کے انکشافات پر مبنی ڈوزیر تیار کر رہے ہیں ، آنے والے ہفتوں میں اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک کو ثبوت فراہم کریں گے ، بھارت پاکستان کے نان سٹیٹ ایکٹرز کی بات کرتا ہے۔
بھارت کے سٹیٹ ایکٹرز پاکستان کے علاقوں بلوچستان اور کراچی میں مداخلت کر رہے ہیں۔ بھارت گزشتہ 70 سالوں سے کوشش کرتا رہا کہ پاکستان کو تنہا کردے ، بھارت نے تسلیم کیا کہ پٹھان کوٹ واقعہ میں کوئی پاکستان ایجنسی ملوث نہیں۔
بھارت جب دہشتگردی کی بات کرتا ہے تو ہمارے تحفظات زیادہ ہیں ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات نہیں ہوتی تو پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ کل وقتی وزیر خارجہ ہونا ضروری نہیں ، خارجہ پالیسی بہتر ہونی چاہیے ، وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں پر تنقید بلاجواز ہے۔