بلوچستان (جیوڈیسک) میں ضمنی انتخابات کے لئے جمعیت علمااسلام اور عوامی نیشنل پارٹی نے اتحاد کا اعلان کر دیا۔ 22 اگست کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 262 پر اے این پی جے یو آئی کے امیدوار کی حمایت کریگی کوئٹہ میں مولانا عبدالواسع نے اے این پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر زمرک خان اچکزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ایک سال سے جمہوریت نہیں جزوی مارشل لانافذ ہے۔
پہلے نواب مگسی پھر نواب باروزئی اور اب تین چار مہینے سے ڈاکٹر مالک راج نافذ ہے۔ صوبائی کابینہ کی عدم تشکیل اور فرد واحد کی حکومت غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ کابینہ نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں ترقی کا عمل رک گیا ہے تمام ترقیاتی کام ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں اس موقع پر زمرک خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ صوبے میں حکمران جماعتیں ذاتی مفادات کے لئے آپس میں اچھی وزارتوں کے لئے لڑ رہی ہیں۔
اس سے ثابت ہوگیا کہ یہ جماعتیں عوام کی بجائے ذاتی مفادات کا عزیز رکھتی ہیںایک سوال کے جواب میں اے این پی کے رکن صوبائی اسمبلی نے این اے 262 پر اتحاد کا فارمولا پیش کرتے ہوئے کہا کہ 22 اگست کے ضمنی انتخابات میں ا ے این پی جمعیت جبکہ آئندہ پانچ سال بعد ہونے والے عام انتخابات میں جمعیت علمااسلام اے این پی کی حمایت کریگی۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ قلعہ عبداللہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں۔