کوئٹہ (اصل میڈیا ڈیسک) بلوچستان میں گزشتہ چار ماہ سے کورونا کے پھیلاؤ کی شرح اب کم ہونا شروع ہو گئی۔ بلوچستان میں چارماہ قبل تفتان کے راستے آنے والی کورونا کی وبا نے 120 روز کے دوران ایک رکن اسمبلی سمیت 200 سے زائد افراد کی جان لے لی جب کہ 11 ہزار کے لگ بھگ افراد اس وبا کا شکار ہوئے جن میں سے اب تک 6 ہزار صحت مند ہو چکے ہیں۔
صوبے میں اس وقت کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 4586 ہے تاہم پچھلے دو ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر شہریوں نے اگلے ایک ماہ تک حکومتی ایس او پیز پر بہتر عمل جاری رکھا تو صوبے سے اس وبا کے خاتمے کے واضح آثار نمایاں ہوجائیں گے مگر یہ وبا صوبے کے ناقص نظام صحت کو عیاں کرگئی ہے۔
طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح کم ضرور ہوئی ہے لیکن یہ ختم نہیں ہوا لہٰذا عیدالاضحیٰ سمیت اگلے ایک ماہ تک شہریوں نے حکومتی ایس او پیز پر مکمل عمل کیا تو صوبے کے کورونا فری ہونے کے امکانات ہوسکتے ہیں مگر اس کیلئے صبر آزما انتظار کی ضرورت ہے۔