فیصل آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں بلوچستان کے بعد سب سے زیادہ کھجور صوبہ سندھ کے دو اضلاع سکھر اور خیرپور میں پیدا ہوتی ہے۔ بلوچستان کے علاوہ پنجاب میں مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور جھنگ کھجور پیدا کرنے والے علاقے ہیں۔
زرعی ماہرین نے باغبانوں کو سفارش کی ہے کہ وہ کھجور کے نئے باغات لگانے کے لئے زیر بچہ ستمبر اور اکتوبر میں منتقل کریں کیونکہ ستمبر اکتوبر کے مہینوں میں کھجور کے پودوں سے زیر بچے علیحدہ کئے جاتے ہیں۔
کھجور کی سفارش کردہ اقسام میں شکری، کڑ، ڈھیڈی، شامران، عیدل شاہ، سفیدہ، خضراوی، مکران، حلاوی، اصیل، زاہدی، کپڑا، ہیمن والی، بصرہ والی، فصلی، تار والی، ماکھی اور حلینی شامل ہیں۔ ان اقسام کی اوسط پیداوار 80 تا 130 کلو گرام فی پودا ہے۔
کھجور کے لئے گرم وخشک آب وہوا درکار ہے۔ کھجور اُگانے والے علاقوں میں اوسطاً درجہ حرارت 27 سے 32 ڈگری سینٹی گریڈ ہونا ضروری ہے جبکہ کھجور کا پودا زیادہ سے زیادہ 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت برداشت کر سکتا ہے۔
کھجور کا درخت ہر قسم کی زمین میں اُگایا جا سکتا ہے تاہم اچھی زرخیز زمین جس میں پانی کا نکاس بہتر ہو موزوں خیال کی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں سالانہ ساڑھے چار لاکھ سے ساڑھے چھ لاکھ ٹن کھجور پیدا ہوتی ہے۔