کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان میں زلزلہ آئے ایک ہفتہ گزر گیا، اب بھی نظام زندگی مشکلات کا شکار ہے۔ دور دراز کے کئی علاقے اب بھی امداد کے منتظر ہیں۔ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں آواران اور مشکے میں لوگوں کو خوراک، صاف پانی، دوائیں اور خمیوں کی قلت کا سامنا ہے۔
بنیادی ضروریات نہ ہونے کی وجہ سے لوگ تیزی سے مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ لوگ اپنے ٹوٹے گھروں کا ملبہ خود ہی ہٹا رہے ہیں۔ متاثرین نے الزام لگایا ہے کہ امداد کی تقسیم کا کام انتہائی سست روی کا شکار ہے جس سے ان کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں امداد سامان مطلوبہ مقدار میں تقسیم کیا جارہی ہیں۔