کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہونے کے ساتھ ساتھ پھلوں کی پیداوار میں بھی اپنی مثال آپ ہے۔ زیارت ، کوئٹہ، دشت ، قلات، قلعہ عبداللہ، پشین اور قلعہ سیف اللہ بہتر ذائقے کے حامل۔
طور کلو ، شین کلو گولڈن اور دیگر اقسام کے سیبوں کی پیداوار کے حوالے سے مشہور ہیں کئی سالوں سے کم بارشوں اور بجلی بحران کے باعث سیبوں کے باغات کو پانی نہیں مل رہا جس سے درخت سوکھنے لگے ہیں۔
قلعہ سیف اللہ میں زمیندار اپنے خون پسینے سے آباد کیے جانے والے باغات کو اپنے ہاتھوں سے ختم کرنے پر مجبور ہیں۔ گزشتہ تین چار سال میں ہزاروں باغات میں سوکھے درختوں کو اکھاڑ دیا گیا۔
سوکھے درختوں کو اکھاڑنے کا عمل آج بھی جاری ہے۔ باغات تیزی سے کٹنے کے باعث زمینداروں کو اربوں روپے کا نقصان ہونے کے ساتھ زمین کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے جبکہ ماحولیاتی آلودگی بھی بڑھ رہی ہے۔