بلوچستان (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت دو علاقوں میں بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعات میں لیویز فورس کا ایک اہلکار ہلاک اور ایف سی کے چار اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
لیویز فورس کے اہلکار کی ہلاکت کا واقعہ کراچی سے متصل بلوچستان کے علاقےحب میں پیش آیا۔
حب میں پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ لیویز فورس کے اہلکار بشیر احمد بزنجو پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوئے۔ ’مارا جانے والا لیویز فورس کا اہلکاررسالدار تھا اور ان کا تعلق ضلع آواران سے تھا۔‘
وہ ضلع آواران کے ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین نصیراحمد بزنجو کے بھائی اور بلوچستان اسمبلی کے سابق اسپیکر اور موجودہ رکن اسمبلی میر عبد القدوس بزنجو کے قریبی رشتہ دار تھے۔ ان کو ہلاک کرنے کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہوسکے۔ بم دھماکے کا واقعہ کوئٹہ شہر میں بے نظیر پل کے قریب سریاب روڈ پر پیش آیا۔
دھماکہ خیز مواد اس وقت پھٹ گیا جب فرنٹیئر کور کی گاڑیاں وہاں سے گزر رہی تھیں وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے جائے وقوعہ پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے سڑک کنارے دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔
دھماکہ خیز مواد اس وقت پھٹ گیا جب فرنٹیئر کور کی گاڑیاں وہاں سے گزر رہی تھیں۔ دھماکے کے باعث ایف سی کے چار اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہوئے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ایف سی اہلکاروں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
کوئٹہ شہر میں پانچ روز کے دوران یہ دوسرا بم دھماکہ تھا۔ اس سے قبل سریاب مل کے علاقے میں ہونے والے دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور نو زخمی ہوئے تھے۔
بلوچستان میں حالات کی خرابی کے بعد سے بدامنی کے دیگر واقعات کے ساتھ کوئٹہ شہر میں بم دھماکوں کا بھی سلسلہ جاری ہے تاہم سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پہلے کے مقابلے میں ان میں کمی آئی ہے۔