اسلام آباد (جیوڈیسک) بلوچستان حکومت نے لاپتا افراد سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف سی اہلکار کسی بھی کیس میں شامل تفتیش نہیں ہوئے ،جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلوچستان بے امنی کیس کی سماعت کی، حکومت بلوچستان کے وکیل شاہد حامد نے کہا کہ لاپتا افراد کی چارکیٹگریز ہیں۔
ایف سی پر 13، ملٹری انٹیلی جنس پر 8 اور پولیس پر 6 افراد کو لاپتا کرنے کا الزام ہے، وائس آف مسنگ پرسن کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے 23 افراد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا اور وہ کیس میں پیش بھی نہیں ہورہے۔
اس موقع پرعدالت نے حکم دیا کہ نصراللہ بلوچ آئندہ سماعت پر پیش ہوں اور بتائیں کہ کیا وہ کیس آگے بڑھانا چاہتے ہیں یا نہیں؟ شاہد حامد نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹروں کے نمائندوں کی حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتیں ہوچکی ہیں، وزیر داخلہ بلوچستان اسد رحمان کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات سے ڈاکٹر مطمئن ہیں۔