اسلام آباد (جیوڈیسک) بلوچستان حکومت نے وفاق سے گزشتہ 5 سال کے دوران سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس وصولی اور بلوچستان کو منتقل کی جانے والی رقم کی تفصیلات مانگ لی ہیں تاکہ سروسز پر سیلز ٹیکس وصولی کی اصل صورتحال چیک کی جاسکے۔
’’ بلوچستان کے سیکریٹری فنانس مشتاق احمد کی طرف سے چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کو خط لکھا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو صوبائی حکومت کے ایما پر بلوچستان کے لیے سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی کر رہا ہے لیکن گزشتہ چند سال کے اعدادو شمار میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایف بی آر کی بلوچستان میں سروسز پر جی ایس ٹی وصولیوں میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔
بلوچستان کی طرف سے یہ معاملہ وفاق اور صوبوں کے سیکریٹریز خزانہ اجلاس میں بھی اٹھایا گیا تھا، اس کے بعد قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس میں بھی یہ معاملہ اٹھایا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند سال کے دوران سروسز پر اکٹھے کیے جانے والے جنرل سیلز ٹیکس اور بلوچستان کو منتقل کیے جانے والے ریونیو کی تفصیلات کا جائزہ لیاگیا ہے۔
جس میں مسلسل کمی کا رجحان ہے اور مذکورہ تفصیلات فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھی بھجوائی گئی ہیں لہٰذا ایف بی آر سے درخواست ہے کہ سال 2010-11 سے اب تک بلوچستان کے لیے سروسز پرجنرل سیلز ٹیکس وصولیوں اور بلوچستان کو کی جانے والی منتقلیوں کی تفصیلات بھجوائی جائیں تاکہ اصل حقائق معلوم ہو سکیں اور صورتحال واضح ہو۔