کوئٹہ (جیوڈیسک) ینگ ڈاکٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں سرکاری ہسپتالوں میں دوسرے روز بھی بائیکاٹ کرتے ہوئے او پی ڈیز کو تالے لگا دیئے۔
ینگ ڈاکٹرز نے او پی ڈیز کے باہر مریضوں کے علاج کے لئے ٹینٹ لگائے لیکن ان میں خود دکھائی نہیں دیئے۔ سول اور بی ایم سی ہسپتال میں شہر کے مختلف علاقوں کے علاوہ دوسرے اضلاع سے آنے والے ہزاروں مریض بھی ہڑتال کے باعث علاج نہ ہونے پر پریشانی سے دو چار رہے۔صوبائی حکومت نے ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کے حل کے لئے کیمٹی بنا دی ہے جو کام کر رہی ہے۔ وزیر صحت رحمت صالح بلو چ کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کو جلد حل کر لیں گے۔
ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کا فائدہ او پی ڈیز میں پرچیاں دینے والے اٹھا رہے ہیں، جو مریضوں کو پرانی تاریخوں کی پرچیاں فروخت کر رہے ہیں، جنکی رقم پہلے ہی قومی خزانے میں جمع ہو چکی ہے۔