بلوچستان (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکوت کوئٹہ سمیت تین علاقوں میں سرکاری حکام نے سکیورٹی فورسز سے مبینہ فائرنگ کے تبادلے میں پانچ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
مارے جانے والے پانچ افراد میں سے دو کی ہلاکت کا واقعہ کوئٹہ شہر کے مشرقی بائی پاس کے علاقے میں پیش آیا جبکہ ان کارروائیوں کے دوران 44 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق مشرقی بائی پاس کے علاقے میں پولیس کی ایک موبائل پر حملہ کیا گیا۔
پولیس کی جوابی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے جن کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ تین دیگر افراد کی ہلاکت کا واقعہ آواران کے علاقے کولواہ اور پنجگور کے علاقے ناگ میں پیش آیا۔
کوئٹہ میں ذرائع ابلاغ کو فرنٹیئر کور کے ترجمان کی جانب سے جو معلومات فراہم کی گئیں ان کے مطابق حساس ادارے اور ایف سی کے اہلکاروں نے ان علاقوں میں مشترکہ کارروائی کی۔
اس کاروائی کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوگئے جبکہ پانچ کو اسلحے سمیت گرفتار کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ہلاک اور گرفتار افراد عسکریت پسند تھے۔
آزاد ذرائع سے پانچوں افراد کی فائرنگ کے تبادلے میں ہلاکت اور عسکریت پسند تنظیموں سے تعلق کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
دریں اثناء کوئٹہ اور ضلع کیچ میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مجموعی طور پر 39 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
ان میں سے 13 افراد کی گرفتاری کوئٹہ شہر سے عمل میں لائی گئی۔ دیگر 26 افراد کی گرفتاری ضلع کیچ کے علاقے گورکوپ سے عمل میں لائی گئی۔