بلوچستان (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
یہ لاشیں ضلع خضدار کی تحصیل نال کے علاقے گریشہ سے برآمد ہوئی ہیں جبکہ خضدار انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں افراد کو گولیاں مارکر ہلاک کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں افراد کو ہلاک کرنے کے بعد نامعلوم افراد نے ان کی لاشیں اس علاقے میں پھینک دی تھیں۔
انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں افراد کی شناخت جمعہ خان ساجدی اور محمد خان ساجدی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
دونوں افرادکا تعلق خضدار سے متصل ضلع آواران کے علاقے مشکے سے تھا تاہم دونوں افراد ہلاک کرنے کے محرکات تاحا ل معلوم نہیں ہوسکے۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تشدد زدہ لاشوں کی برآمد گی کا سلسلہ سنہ 2008 میں شروع ہوا تھا اور سپریم کورٹ کے حکم پر ان لاشوں کی برآمدگی کے مقدمات کے اندراج کا سلسلہ سنہ 2010 ء میں شروع ہوا تھا۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تشدد زدہ لاشوں کی برآمدگی کا سلسلہ کمی و بیشی کے ساتھ اب بھی جاری ہے لیکن سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پہلے کے مقابلے میں اب ان میں کمی آئی ہے۔
محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان نے اس سلسلے میں وقتاًفوقتاً جو معلومات فراہم کرتی رہی ہے ان کے مطابق سنہ 2010 سے لے کر اب تک 950سے زائد لاشیں بر آمد ہوئی ہیں۔
تاہم اس کے بر عکس لاپتہ افراد کے رشتہ داروں کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا کہنا ہے کہ ان کی تعداد ہزاروں میں ہے۔